حکومت کی غلطی کی وجہ سے کار ٹوکن ٹیکس دینے والوں کو نقصان

0 6,185

کاروں کے مالکان اور صارفین کو ایک کے بعد دوسری مشکل کا سامنا ہے۔ پنجاب میں گاڑیوں کے مالکان کو آن لائن ٹوکن ٹیکس ادا کرتے ہوئے ایک نیا مسئلہ درپیش ہے۔ تفصیلات کے مطابق ‏2016-17 ماڈلز کے مالکان کو ایپ میں ‘کار سسپنشن’ کے ایرر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ایرر:

پاک ویلز سے بات کرتے ہوئے ‏2016-17 ماڈل کی کاروں کے مالکان نے کہا ہے کہ انہیں ” Sorry!, Vehicle is suspended for less Income Tax” ایرر کا سامنا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ “اب ہم COVID-19 کی وجہ سے ایکسائز آفس بھی نہیں جا سکتے اور ایپ میں کوئی اور مدد بھی دستیاب نہیں ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ایجنٹوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے کیونکہ وہ یہ مسئلہ حل کرنے کے لیے رشوت مانگ رہے ہیں۔

PITB کا مؤقف:

ایرر کے بارے میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) کے نمائندے کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے 2016-17 کے لیے انکم ٹیکس پہلے کم کیا، لیکن بعد میں بڑھا دیا۔ انہوں نے کہا کہ “ایکسائز نے کم انکم ٹیکس جمع کرانے والی کاریں suspend یعنی  معطل کر دی ہیں اور PITB کو ایک فہرست دی ہے۔”، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ فہرست اور ٹیکس کی رقم ایک ہفتے کے اندر اپلوڈ کر دی جائے گی اور لوگ ای-پے کے ذریعے ٹیکس ادا کر سکتے ہیں۔

اس صورت حال میں جو بڑا سوال ابھرتا ہے وہ یہ ہے کہ اگر کار فروخت کر دی گئی ہے تو نیا مالک پچھلے مالک کا انکم ٹیکس کیوں ادا کرے۔ تکنیکی طور پر یہ سرکاری ادارے کی غلطی ہے اور ذمہ دار اسی کو ٹھہرانا چاہیے، گاڑیوں کے مالکان کو نہیں۔

اس کے علاوہ تین سے چار سال پرانے ٹیکس لگانے کی کوئی تُک بھی نہیں ہے، کیونکہ اسے کم کرنا حکومت کا اپنا فیصلہ تھا۔

حکومت کی نئی اپروچ ایجنٹوں کو فائدہ پہنچائے گی اور رشوتوں میں اضافہ ہوگا۔ ایکسائز ڈپارٹمنٹ اور FBR کو اس مسئلے کو حل کرنا چاہیے تاکہ صارفین بغیر کسی جھنجھٹ کے ٹوکن ٹیکس ادا کر سکیں۔

پنجاب حکومت کی ٹیکس رعایتیں:

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ حکومت پنجاب نے صوبے کے کنزیومرز کے لیے وہیکل موٹر ٹیکس پر نئی رعایتیں پیش کی تھیں۔ مالی سال ‏2020-21 کے سالانہ بجٹ کے تحت حکومت نے کہا کہ شہری 31 اگست 2020 سے پہلے یکمشت ٹوکن ٹیکس ادا کرکے 20 فیصد رعایت حاصل کر سکتے ہیں۔ اپنی تقریر میں وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جوان بخت نے کہا کہ اگر کوئی بھی فرد اس عرصے میں ٹیکس ادا کرنے میں ناکام رہتا ہے لیکن موجودہ مالی سال 2020-21 کے دوران ہی رقم ادا کر دیتا ہے تو اس پر کوئی جرمانہ نہیں لگایا جائے گا۔

وزیر نے مزید کہا کہ اگر صارف ای-سسٹم کے ذریعے پورا ٹیکس ادا کرتا ہے تو اسے 5 فیصد رعایت دی جائے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی 30 جون 2021 سے لاگو ہوگی۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.