گاڑیوں کی سیلز 2021 بمقابلہ 2023 – آٹوموٹو سیکٹر کا زوال
2022 میں پاکستان سیاسی طور پر شدید سیاسی انتشار کا شکار رہا۔ معاشی اور سیاسی عدم استحکام نے ہماری صنعت کو بھی شدید نقصان پہنچایا اور ملک کو کئی دہائیوں پیچھے دھکیل دیا۔ حالات اتنے خراب ہوئے کہ پاکستان دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا۔
اس معاشی عدم استحکام نے آٹو موٹیو سیکٹر کو بھی بہت متاثر کیا۔ کار انڈسٹری میں آنے والے زوال کا مشاہدہ کرنے کیلئے ہم یہاں 2021 اور 2023 میں گاڑیوں کی سیلز کا موازنہ لے کر آئے ہیں۔
ہنڈا سٹی اور سوِک
اس معاشی بدحالی کے دوران ہنڈا سٹی اور سوک کی سیلز میں بڑی کمی دیکھی گئی۔ دونوں گاڑیوں کی سیلز تقریباً 50 فیصد تک کم ہو گئی ہے۔ ذیل میں 2021 اور 2023 میں سامنے آنے والی مجموعی سیلز دی گئی ہیں۔
Sales in 2021: | 25,276 |
Sales in 2023: | 12,823 |
Sales difference: | -49% |
سیلز میں اس کمی کے پیچھے جس اہم وجہ کے بارے میں ہم سوچ سکتے ہیں وہ گاڑیوں کی قیمت میں اضافہ ہے۔ 2021 میں ہونڈا سٹی کی انوائس پرائس 30 لاکھ روپے تھی اور صرف دو سالوں میں گاڑی کی قیمت کو بڑھا کر 56 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔ ہنڈا سوِک کی قیمت کیساتھ بھی یہی ہوا ہے۔ 2012 میں گاڑی کی قیمت تقریباً 58-62 لاکھ روپے تھی اور اب یہ 1 کروڑ کے قریب ہے۔
سوزوکی سوئفٹ
جب تمام گاڑیوں کی سیلز میں کمی دیکھنے کو مل رہی تھی تب حیران کن طور پر سوزوکی سوئفٹ کی سیلز میں مثبت ردعمل دیکھنھے کو ملا۔
Sales in 2021: | 2,316 |
Sales in 2023: | 9,338 |
Sales difference: | +303% |
سوئفٹ کی سیلز میں 303 فیصد اضافے کے پیچھے متعدد وجوہات ہیں۔ سب سے پہلے سوزوکی نے 2021 میں پاکستان میں سوئفٹ کی نئی جنریشن لانچ کی اور پاکستان میں اس ماڈل کو کافی پذیرائی ملی۔ دوسری وجہ یہ کہ اس گاڑیوں کی زیادہ قیمت کی وجہ سے زیادہ تر لوگ جو سٹی یا کرولا خریدنے کا سوچ رہے تھے آخر کار انھیں سوئفٹ جیسی کم بجٹ والی کار کا آپشن بھی مل گیا۔
ٹویوٹا یارس اور کرولا
2022 کے سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے یارس اور کرولا کی فروخت کو بھی بڑا نقصان پہنچا۔
Sales in 2021: | 46,650 |
Sales in 2023: | 18,838 |
Sales difference: | -60% |
ٹویوٹا نے ابتدائی طور پر یارس کو بجٹ سیڈان کے طور پر لانچ کیا۔ تاہم، معاشی بدحالی کے بعد ٹویوٹا نے دو سال کے اندر اس کی قیمت میں تقریباً 80 فیصد اضافہ کیا۔ جس کی وجہ سے گاڑی کی فروخت کم ہو گئی۔ کرولا کا بھی یہی حال ہے۔
ہیونڈائی ایلانٹرا
جب ایلانٹرا کو لانچ کیا گیا تو اسے ایک مہنگی کار سمجھا جاتا تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس وقت کرولا ایلانٹرا سے تھوڑی سستی تھی۔ بعد ازاں، معاشی دباؤ کے بعد کرولا کی قیمت ایلانٹرا کے برابر ہو گئی۔ یہ وہ وقت تھا جب لوگوں نے محسوس کیا کہ ایلانٹرا کرولا کی نسبت مناسب قیمت والی کار ہے۔
Sales in 2021: | 855 |
Sales in 2023: | 2,162 |
Sales difference: | +153% |
سوزوکی کلٹس
سوزوکی کلٹس کی سیلز میں بھی کمی دیکھی گئی۔ ذیل میں اعداد و شمار دئیے گئے ہیں۔
Sales in 2021: | 23,169 |
Sales in 2023: | 6,956 |
Sales difference: | -70% |
کلٹس کو کم قیمت والی کار کے طور پر دیکھا جاتا تھا اور اسے ان لوگوں کیلئے لانچ کیا گیا تھا جن کے پاس مہران تھی اور وہ اسے بیچ کر کوئی نئی لیکن سستی کار خریدنا چاہتے تھے لیکن، دو سال کے اندر، کلٹس کی قیمتیں تقریباً 70 فیصد تک بڑھ گئیں۔ 2021 میں اس کی انوائس پرائس 26 لاکھ روپے تھی اور اب اس کا بیس ویرینٹ کے لیے 38 لاکھ روپے کا ہے۔ لہذا، اب یہ ایک بجٹ کار نہیں رہی۔
سوزوکی ویگن آر
ویگن آر کی فروخت بھی حیرت انگیز طور پر 77 فیصد تک گر گئی ہے۔ ذیل میں اعداد و شمار دئیئ گئے ہیں۔
Sales in 2021: | 23,131 |
Sales in 2023: | 5,434 |
Sales difference: | -77% |
سوزوکی آلٹو
2023 میں سوزوکی آلٹو کی فروخت سب سے زیادہ تھی، اور یہ سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کار تھی لیکن یہ سیلز بھی 2021 کے مقابلے میں 50 فیصد کم تھیں۔
Sales in 2021: | 71,198 |
Sales in 2023: | 35,379 |
Sales difference: | -50% |
2021 میں سوزوکی آلٹو کی قیمت تقریباً 14 سے 16 لاکھ روپے تھی اور اب اس کے بیس ویرینٹ کی قیمت تقریباً 23 لاکھ روپے ہے۔