ایف بی آر نے امپورٹڈ کار پارٹس پر اضافی کسٹمز ڈیوٹی عائد کردی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گاڑیوں کے پرزہ جات سمیت متعدد درآمدی اشیاء پر اضافی کسٹم ڈیوٹی (ACD) عائد کر دی ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ نئے ایس آر او 1930(1) 2022 کے مطابق اب یہ ڈیوٹی فوم، ہیڈ/آرمریسٹ اور کاروں کے سیٹ فریم سے بنے سیٹ پارٹس کی درآمد پر عائد ہوگی۔
کار کے سپیئر پارٹس پر عائد کسٹم ڈیوٹی
نئی کسٹم ڈیوٹی مخصوص پاکستان کسٹمز ہیڈنگ تحت آنے والی گاڑیوں کے لیے ایئر کلینر ہوزز اور واٹر کلیننگ ہوزز (ٹربو سسٹم ہوزز کے علاوہ) پر بھی لگائی جائے گی۔ ایف بی آر کے مطابق اس نئے ایس آر او کے تحت آنے والی دیگر اشیاء یہ ہیں:
- مخصوص PCT ہیڈنگ والی گاڑیوں کے لیے فین پُلیز
- رئیر کمبینیشن/بیک اپ لیمپ
- رئیر ٹرننگ اِنڈیکیٹرز
- پلو لیمپس
- گاڑیوں کے لیے ریورس/پارکنگ لائٹس
- گاڑیوں کے لیے سیلنگ/روم لیمپس
- مخصوص PCT ہیڈنگ کی گاڑیوں کے لیے وائرنگ/کیبل سیٹ
ایف بی آر درج ذیل اشیاء پر بھی نئی ACD عائد کرے گا۔
- بریک ڈرم
- ایئر ویکیوم ٹینک
- پارکنگ/ہینڈ بریک کے لیے لیور اسمبلی (صرف 4×2 گاڑیاں)
- ہب کے ساتھ بلٹ اپ ڈرائیو ایکسل
- ایکسل کے وہیل ہبز
- وہیل ہب کے لیے ڈسٹ پروٹیکشن کیپس
- روڈ وہیلز
- رمز، ڈسکس، کیپس، اورنامنٹس اور گاڑیوں کیلئے ویٹس
- شاک ابزاربرز کیلئے پِنز
- سٹیرنگ ویلز
- کور سٹیرنگ شافٹس
یہ اضافی ACD کار کے سپیئر پارٹس کی درآمد کو مزید متاثر کرے گا۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی جانب سے CKD کٹس پر درآمدی پابندیوں کی وجہ سے آٹو انڈسٹری کو پہلے ہی سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا یہ نئی ACD گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک اور اضافے کا باعث بنے گی یا نہیں لیکن اس سے آٹو انڈسٹری پر مزید بوجھ ضرور پڑے گا۔
دریں اثناء پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں ایک بار پھر اضافہ ہورہا ہے اور گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کی امیدیں دم توڑتی دکھائی دے رہی ہیں۔ مجموعی طور پر، آٹو انڈسٹری کا مستقبل قریب میں کوئی خوش کن تصویر نہیں بنا رہا ہے۔
آپ اس نئے ACD کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ اس سے کار کی قیمتوں پر اثر پڑے گا؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔