آخرکار! حکومت نے نئی آٹو پالیسی کا اعلان کر دیا
وفاقی حکومت کینجانب سے نئی آٹو پالیسی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرصنعت و پیداوار خسرو بختیار نے نئی آٹو پالیسی کی تفصیلات بیان کیں۔ وفاقی وزیر کی جانب سے اعلان کردہ نئی آٹو پالیسی کے مخصوص نکات یہ ہیں:
گاڑیوں کی قیمت میں کمی:
- آئندہ 1 سے 2 دن میں نئی قیمتوں کو لاگو کیا جائے گا
- 850 سی سی تک کاروں کی قیمت 104458 روپے سے 142388 روپے تک کم ہوجائے گی
- 1001سی سی اور 1500 سی سی کے درمیان پائی جانے والی گاڑیوں کی قیمتیں 1112118 روپے سے 186375 روپے تک کم ہوں گی
- 1000 سی سی سے اوپر گاڑیوں کے CKD یونٹس پرایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی 7٪ سے کم کرکے 2٪ کردی گئی ہے۔ دریں اثنا 1000 سی سی تک کاروں پر ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی صفر ہوگی
الیکٹرک وہیکلز:
- الیکٹرک وہیکلز پر ایک سال کے لئے امپورٹ ڈیوٹی 25 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کردی جائے گی
- الیکٹرک وہیکلز پارٹس کی درآمد پر 1 فیصد کسٹم ڈیوٹی
آن منی کلچر کیخلاف اقدامات:
- اگر فرسٹ رجسٹریشن گاڑی خریدنے والے کے نام نہیں ہوگی تو اس صورت میں 50000 سے 200000 روپے تک کا وِد ہولڈنگ ٹیکس لاگو ہوگا
- اگر کار کمپنی کار کی فراہمی میں 60 دن (2 ماہ) تک تاخیر کرتی ہے تو کمپنی کو KIBOR + 3٪ ادا کرنا ہوگا
- کار کی بکنگ پر اپ فرنٹ پیمنٹ انوائس ویلیو کے 20 فیصد سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے
آٹو انڈسٹری کی لوکلائزیشن کے فوائد:
- مقامی مارکیٹ میں گاڑیوں کی تیاری میں استعمال ہونے والے اجزاء اور درآمد شدہ خام مال پر 30 فیصد ویلیو ایڈیشن کی شرط متعارف کرائی گئی ہے
- لوکلائزیشن کو یقینی بنانے کے لئے ہر 6 ماہ کے بعد حکومت آٹو پارٹس کی لوکلائزڈ مینوفیکچرنگ کو اپ ڈیٹ کرے گی
- آٹو سیکٹر میں 375،000 نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی
- آٹو سیکٹر میں سالانہ 415000 کاریں بنانے کی گنجائش ہے۔ پچھلے سال پاکستان نے 164000 گاڑیاں تیار کیں
- حکومت آٹو ڈویلپمنٹ اور ایکسپورٹ پالیسی تیار کررہی ہے جس کی توجہ صرف گھریلو مارکیٹ پر ہی نہیں بلکہ برآمدات پر بھی ہوگی
- پاکستان رواں سال 26 لاکھ اور اگلے سال 30 لاکھ موٹرسائیکلز تیار کرے گا
- آخر میں اس پالیسی کے اختتام تک مقامی مینوفیکچررز کے لئے برآمدی اہداف درآمدی قیمت کے 10٪ تک ہوں گے
سیفٹی اقدامات:
- ڈرائیونگ کے دوران حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے بریک، سیٹ بیلٹ، ائیر بیگ جیسے بنیادی حفاظتی اقدامات کو پورا کیا جائے گا۔
- اگلے 3 سالوں میں حفاظت سے متعلق 17 قواعد و ضوابط مختلف مراحل میں پورے ہوں گے
وفاقی وزیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آٹو پالیسی کے کچھ نکات کی منظوری دی گئی ہے جبکہ بقیہ نکات آئندہ ماہ منظور کیے جائیں گے۔
نئی آٹو پالیسی سے متعلق پاما (PAMA) کے چئیرمین کیا سوچتے ہیں؟
نئی آٹو پالیسی پر بات کرتے ہوئے پاما کے چئیرمین علی اصغر جمالی کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے سامنے لائی جانے والی نئی آٹو اور ہائبرڈ الیکٹرک وہیکلز پالیسی کی تعریف کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا یہ پالیسی وزیر اعظم عمران خان کے وژن کی ترجمانی کرتی ہے جو کہ مقامی صنعت کو فروغ دینے اور مقامی نوجوانوں کے لئے زیادہ ملازمت پیدا کرنے کے بارے میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پالیسی میں عمران خان کا ماحول دوست ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کا ویژن بھی دکھائی دیتا ہے۔ چئیرمین نے کہا کہ آٹو انڈسٹری اعلان کردہ پالیسی سے بہت خوش ہے جس کے بعد ملک میں مقامی طور پر تیار کردہ ہائبرڈ الیکڑیکل وہیکلز پر سرمایہ کاری دیکھنے کو ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں پر امید ہوں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول صارفین ، صنعت ، پارٹ میکرز اور حکومت نئی پالیسی کے فوائد کو مساوی طور پر حاصل کریں گے۔