حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

0 573

حکومتِ پاکستان نے اپنی روایت قائم رکھتے ہوئے رواں ماہ میں دوسری بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔ اس سے قبل یکم اگست کو پیٹرول کی قیمت میں 1.71 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا لیکن اس بار حکومت نے کیروسین آئل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے جبکہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت نے کیروسین آئل کی قیمت میں 0.81 روپے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 1.10 روپے فی لیٹر اضافہ کیا ہے۔

پرانی قیمتیں

حالیہ اضافے کے بعد بھی پیٹرول کی قیمت 119.80 فی لیٹر جبکہ ڈیزل 116.53 روپے فی لیٹر ہے۔ دوسری جانب لائٹ ڈیزل 84.67 روپے فی لیٹر اور کیروسین آئل 87.49 روپے فی لیٹر فروخت کیا جا رہا تھا۔

نئی قیمتیں

حکومت کی جانب سے پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کیروسین آئل کی نئی قیمت 88.30 روپے فی لیٹر جبکہ نئے لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 85.77 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ پیٹرول کی قیمت 119.80 فی لیٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 116.53 روپے فی لیٹر ہے۔

New Petroleum Prices

پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھائی گئی

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے قبل پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔ رواں سال 16 جون کو حکومت نے پہلی بار پیٹرول کی قیمت میں 2.13 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا جس کے بعد 30 جون کو 2 روپے فی لیٹر، 15 جولائی کو 5.4 روپے فی لیٹر اور یکم اگست کو 1.71 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔

اس بار اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 0.5 روپے فی لیٹر، ڈیزل 2.5 روپے فی لیٹر جبکہ کیروسین اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں 1 روپیہ فی لیٹر اضافے کی تجویز پیش کی۔ تاہم حکومت نے بالآخر عوام کیلئے آسانی پیدا کرتے ہوئے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے جبکہ دیگر دو پیٹرولیم مصنوعات میں قدرے اضافہ کیا ہے۔ لہذا عوام سب اگلے 15 دن تک سکون کا سانس لے سکتے ہیں اور انتظار کریں گے کہ اس کے بعد کیا ہوتا ہے۔ کیا پٹرولیم کی قیمتوں میں اگلی نظر ثانی اچھی خبر لائے گی یا عوام پر ایک بار پھر پیٹرول بم گرایا جائے گا۔ نیچے دئیے گئے کمنٹس سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔

 

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.