مالی سال 2021 میں ہونڈا اٹلس کو زبردست منافع

0 3,673

ہونڈا اٹلس پاکستان کے سب سے بڑے تین مینوفیکچررز میں سے ایک ہے۔ لیکن کمپنی ان تینوں میں سب سے سب سے پیچھے ہے۔ اس کار برانڈ کی ‘روزی روٹی’ صرف دو گاڑیوں سے چلتی ہے، ہونڈا سوِک اور ہونڈا سٹی، اور یہ سوزوکی اور ٹویوٹا سے کہیں کم فروخت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں مالی سال 2021 میں کمپنی کا منافع دیکھ کر بہت حیرت ہوئی ہے اور یقیناً آپ کو بھی ہوگی۔

ہونڈا اٹلس نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو نوٹس بھیجا ہے جس میں مالی سال 2021 کے دوران 1.79 ارب روپے کے منافع کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے مقابلے میں گزشتہ سال 681 ملین روپے کا منافع ہوا تھا، یعنی اس مرتبہ 163 فیصد کا اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔

آمدنی فی حصص

کمپنی کی آمدنی فی حصص (earnings per share) گزشتہ سال کے 4.77 روپے سے بڑھ کر 12.56 روپے ہو چکی ہے۔ اسی طرح فائنل کیش ڈیویڈنڈ گزشتہ سال کے 1 روپے (10 فیصد) فی شیئر سے بڑھ کر 4.52 (45.2 فیصد) فی شیئر تک پہنچ چکا ہے۔

نئی گاڑیوں کی بکنگ میں اضافے کی وجہ سے دیگر آمدنی 43.8 فیصد کے اضافے کے ساتھ 918.5 ملین روپے ہو گئی ہے جو مارچ 2020ء کو مکمل ہونے والے سال پر 638.6 ملین ڈالرز تھی۔

سیلز میں اضافہ

مالی سال 2021 میں ہونڈا کی فروخت میں 22.4 فیصد کا اضافہ ہوا جو 67.36 ارب روپے تک جا پہنچی۔ اس سے پچھلے سال میں کُل سیلز 55.04 ارب روپے تھیں۔ سیلز میں اتنے زیادہ اضافے کی دو اہم وجوہات ہیں: گاڑیوں کی زیادہ قیمتیں اور کار فائنانس کے کم ریٹس۔

منافع میں 163 فیصد اور سیلز میں 22.4 فیصد کے اضافے نے ظاہر کیا کہ عوام ہونڈا کی گاڑیوں کے ساتھ چمٹے ہوئے ہیں۔ یہ حیران کن ہے کیونکہ ہم پاکستانیوں کی ہر وقت شکایتیں سنتے رہتے ہیں کہ بگ 3 کی گاڑیاں مہنگی ہیں اور ٹیکنالوجی میں بہت پیچھے ہیں۔ پھر ہم ان کمپنیوں کے سہ ماہی اور سالانہ فروخت اور منافع کے اعداد و شمار دیکھتے ہیں اور حیرت ہوتی ہے کہ آخر مارکیٹ میں ہو کیا رہا ہے؟ اگر ہم یہی گاڑیاں اب بھی خرید رہے ہیں تو پھر رونا کس بات کا؟ اگر ہم واقعی رو رہے ہیں تو پھر خرید کیوں رہے ہیں؟

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.