سٹی ٹریفک پولیس (CTP) لاہور نے شہریوں کو کئی بار متنبہ کیا ہے کہ وہ فینسی غیر قانونی یا جعلی نمبر پلیٹس کا استعمال نہ کریں لیکن بہت سے لوگ اب بھی اپنی گاڑیوں پر اس طرز کی جعلی نمبر پلیٹ استعمال نہیں کر رہے ہیں جس کے بعد اب جمعے سے سی ٹی پی لاہور نادہندگان کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے جا رہے ہیں۔
پولیس جعلی نمبر پلیٹس استعمال کرنے والے مالکان کے خلاف سخت کارروائی کرے گی اور موٹر وہیکل آرڈیننس 97A کے تحت ایف آئی آر درج کرے گی۔ شق کے مطابق نمبر پلیٹس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والے افراد کو 20000 سے 200000 روپے تک جرمانے کے علاوہ دو سال تک جیل بھی بھیجا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ حتمی سزا کا فیصلہ کرنے کے لیے کیس کی سماعت عدالت میں ہوگی۔
ایکسائز سے نمبر پلیٹ کا انتظار ہے؟
بہت سے مالکان جنہوں نے 2021 میں اپنی نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن کرائی ہے اور انہوں نے نمبر پلیٹس کے لیے درخواست دی ہے لیکن تکنیکی مسائل کی وجہ سے محکمہ ایکسائز سے انہیں نمبر پلیٹ موصول نہیں ہوئی۔ اگر آپ کو اسی انتظار کا سامنا ہے تو آپ درخواست کی پرچی اپنے پاس رکھتے ہوئے ٹریفک وارڈن کو دکھا کر کسی بھی پریشانی سے بچ سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں، آپ بازار سے پرائیویٹ طور پر بنائی گئی اپنی معیاری نمبر پلیٹ بھی حاصل کر سکتے ہیں، لیکن اس سے آپ کو اضافی لاگت آئے گی لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ نمبر پلیٹس کو بروقت پہنچانا محکمہ ایکسائز کی ذمہ داری ہے۔
محکمہ ایکسائز اور سٹی ٹریفک پولیس نے نمبر جعلی نمبر پلیٹ استعمال کرنے والوں اور نادہندگان کو سبق سکھانے کے لیے مشترکہ ایکشن ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن آج سے شروع ہونا تھا تاہم پولیس نے ڈیڈ لائن میں مزید چار روز کی توسیع کر دی ہے۔ 21 جنوری سے بغیر کسی وارننگ یا چالان کے سیدھی ایف آئی آر، بھاری جرمانے اور جیل بھیجا جائے گا۔
اگر آپ کی گاڑی یا موٹر سائیکل پر معیاری نمبر پلیٹ نہیں ہے تو براہ کرم ضروری کام کریں اور اپنے آپ کو اس طرز کی پریشانیوں سے بچائیے اور اگر آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو اپنی گاڑی پر درست نمبر پلیٹ نہ ہونے کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہو سکتا ہے تو ان انھیں بھی ان معلومات سے آگاہ کریں۔