وفاقی حکومت مبینہ طور پر مہنگائی کے جاری طوفان کے درمیان متوسط اور نچلے متوسط طبقے کو اب ریلیف دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے وزارت خزانہ سے کہا ہے کہ موٹر سائیکل مالکان اور رکشہ ڈرائیوروں کو سستا پٹرول فراہم کیا جائے۔ یہ فیصلہ آج وزیراعظم ہاؤس میں کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔
مزید برآں، آئی ایم ایف کے اعتراض سے بچنے کے لیے تقریباً 25 سے 50 روپے فی لیٹر کے حساب سے مالکان سے 150 ارب سالانہ سبسڈی کے طور پر وصول کرنے کا منصوبہ ہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ تجویز ہے کہ کار مالکان کیلئے پیٹرول کی قیمت 300 سے 325 روپے جبکہ بائیک مالکان کیلئے پیٹرول کی قیمت 225 سے 250 روپے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Subsidy to petrol – not doable
Petrol sales – 875 mn liter per month this year
Motor bikes on road -24 mn – assuming consume 20 lit in a month – 480 mn lit – 55% of petrol sales. To big a fiscal hole
Then Its implementation is extremely difficult
— Ali khizar (@AliKhizar) March 14, 2023
وزیر اعظم نے حکام سے کہا ہے کہ وہ اس تجویز کو حتمی شکل دیں اور اسے جلد از جلد ان کے سامنے پیش کریں۔ “موٹر سائیکل سوار اور رکشہ ڈرائیور نچلے متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں، اور حکومت انہیں کچھ ریلیف فراہم کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پچھلی حکومت نے بھی موٹر سائیکل مالکان کو کم قیمت پر پیٹرول دینے کے لیے اسی طرح کا منصوبہ تجویز کیا تھا۔ تاہم، اس منصوبے پر عمل نہ ہو سکا۔
28 فروری کو چونکا دینے والی غیر متوقع خبروں میں پیٹرول کی قیمتیں کم کی گئیں۔ گزشتہ روز اوگرا نے تمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز دی تھی لیکن حکومت نے اس مشورے پر توجہ نہیں دی۔ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بجائے پیٹرول کی قیمت میں کمی کا انتخاب کیا۔
پٹرول کی موجودہ قیمت
پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے کی کمی کے بعد اب اس کی قیمت 267 روپے ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ یہ قیمتوں میں کوئی بڑا فرق نہیں ہے اور اس سے افراط زر متاثر نہیں ہوگا۔
ڈیزل کی قیمت پہلے کی طرح 280 روپے فی لیٹر پر برقرار ہے
پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتیں درج ذیل ہیں:
- پٹرول 267 روپے
- ہائی سپیڈ ڈیزل (HSD) 280 روپے
- لائٹ ڈیزل آئل (LDO) 184.68 روپے
- مٹی کا تیل 187.73 روپے