اسلام آباد کی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے ایک اہم اقدام کے تحت گاڑیوں کے مالکان کو ٹوکن ٹیکس کی ادائیگی میں غفلت برتنے پر سخت انتباہ دیا ہے۔ جن مالکان نے 15 دن کے اندر ٹوکن ٹیکس ادا نہ کیا، ان کی گاڑیوں کی رجسٹریشن یکم جنوری سے منسوخ کر دی جائے گی۔
محکمہ کا جدید سافٹ ویئر خودکار طور پر ڈیفالٹرز کا پتہ لگائے گا، اور مقررہ تاریخ کے بعد گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے گی۔ اس کے بعد، گاڑی کے مالکان کو اپنی رجسٹریشن دوبارہ بحال کرنے کے لیے اصل جرمانے کا 200% جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ یہ سخت اقدام ٹوکن ٹیکس کے ڈیفالٹرز کی بڑھتی ہوئی تعداد کو کنٹرول کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ڈائریکٹر، بلال اعظم خان نے گاڑیوں کے مالکان کو وقت پر اپنے واجبات ادا کرنے کی تاکید کی اور اس ذمہ داری کو نظر انداز کرنے کے قانونی نتائج پر زور دیا۔
فیلڈ آفیشلز کا اکثر روڈ چیکس کے دوران ڈیفالٹرز سے پالا پڑتے ہیں، مگر ماضی میں عائد کیے جانے والے معمولی جرمانے ان کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ یہ نیا طریقہ کار ان سقم کو دور کرنے اور سخت نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے وضع کیا گیا ہے۔
یہ اقدام وفاقی بورڈ آف ریونیو (FBR) کی وسیع حکمت عملی کا حصہ بھی ہے جس کا مقصد ٹیکس جمع کرنے کے ہدف میں کمی کو پورا کرنا ہے۔ دسمبر تک 980 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے کے لیے FBR کی جانب سے جمع کی گئی رقم صرف 775 ارب روپے ہے، جس کے نتیجے میں FBR نے اپنی وصولیوں کو تیز کرنے کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔