ٹویوٹا گاڑیوں کی پروڈکشن مزید 2 ہفتوں کیلئے بند
انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے ایک بار پھر پلانٹ بند کرنے کا اعلان کیا ہے کیونکہ آٹو انڈسٹری کی مشکلات برقرار ہیں۔ ایل سی سے متعلقہ مسائل اور مانگ میں کمی نے کمپنی کو دوبارہ دو ہفتوں کے لیے پلانٹ بند ہونے کی اطلاع دینے پر مجبور کر دیا ہے۔
کمپنی کا بیان
کمپنی کی جانب سے پاکستان سٹاک ایکسچینج (PSX) کو جاری کیے گئے ایک نوٹیفکیشن میں، سیکیورٹیز ایکٹ 2015 کے سیکشن 96 اور 131 اور PSX ریگولیشنز کی شق 5.6.1 (a) کے مطابق مندرجہ ذیل معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
مالی سال 23-2022 میں بدترین معاشی ماحول، صارفین کی کم قوت خرید اور وفاقی حکومت کی جانب سے ڈیوٹیز اور ٹیکسز میں اضافے کی وجہ سے آٹو سیکٹر کی مانگ میں مسلسل کمی آئی ہے۔
طلب میں کمی اور انوینٹری کی سطح پر غور کرتے ہوئے، کمپنی نے اپنا پروڈکشن پلانٹ جمعہ 25 اگست 2023 سے بدھ 6 ستمبر 2023 (دونوں دن سمیت) بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Problems for auto assemblers continue‼️
Combination of LC issues (even today) and low demand means another 2 week closure for Toyota.
This industry should seriously work on developing some sort of export business for long term sustainable operations. pic.twitter.com/td56I5w67K
— Abdul Rehman (@AbdulRehman0292) August 24, 2023
صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے، ماہر اقتصادیات عبدالرحمٰن نے ٹویٹ کیا کہ اس صنعت کو طویل مدتی پائیدار آپریشنز کے لیے حکومت کو سنجیدگی سے کام کرنا چاہیے۔
اس سے قبل، کمپنی نے 21 جولائی 2023 سے 3 اگست 2023 تک اپنے پروڈکشن پلانٹ کو دو ہفتوں کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ایک اور پلانٹ بند کرنے کا فیصلہ اس وقت آیا جب آئی ایم سی کو خام مال کی درآمد میں اہم چیلنجز کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے پروڈکشن میں رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔
انڈس موٹرز خام مال کی کمی کا سامنا کرنے میں تنہا نہیں ہے۔ پاک سوزوکی موٹرز اور ہونڈا کارز سمیت دیگر بڑے آٹوموٹو مینوفیکچررز بھی اسی طرح کے مسائل کی وجہ سے حالیہ مہینوں میں پروڈکشن بند کرن کا اعلان کر چکے ہیں۔ پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر کی کمی کی وجہ سے آٹو موٹیو سیکٹر، درآمدی خام مال پر انحصار کرنے والی دیگر صنعتوں کے ساتھ، ان چیلنجوں سے نبرد آزما ہے۔
پاکستان کی آٹوموبائل انڈسٹری میں ایک اہم کھلاڑی کے طور پر، انڈس موٹرز نے ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں (HEVs) کی مقامی پیداوار میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ کمپنی نے مقامی آٹوموٹیو ایکو سسٹم کے قیام میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔