ایم جی کے سپیئر پارٹس کی فراہمی میں تاخیر کی وجہ؟
سپیئر پارٹس کی درآمد کے لیے لیٹر آف کریڈٹ (LCs) کا جاری نہ ہونا اور سیلاب کی موجودہ صورتحال نے ایم جی پاکستان کے لیے سپلائی چین کے مسائل پیدا کر دیے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ایسی رپورٹس سامنے آئی تھیں جن میں بتایا گیا تھا کہ ایم جی کار کے مالکان کو ٹرانسمیشن آئل نہیں مل رہا جبکہ دیگر سپیئر پارٹس مارکیٹ سے غائب ہیں۔ لہذا، اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے، ایم جی پاکستان نے کیپشن کے ساتھ ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ “مشکل وقت گزر ہی جاتا ہے”۔
کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ 2022 دنیا کے لیے ایک مشکل سال رہا ہے۔ ایم جی نے کہا کہ “کچھ عوامل کی وجہ سے پورٹ پر پرزوں کی کلیئرنس میں تاخیر ہوئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صرف ایم جی ہی نہیں، دیگر آٹومیکرز بھی اسی مسئلے کا سامنا کر رہے ہیں۔
تاخیر کی وجوہات
ایم جی کے مطابق تاخیر کا سبب بننے والے اہم عوامل ذیل میں درج ہیں:
- کراچی بندرگاہ پر سپیئر پارٹس اور دیگر ضروری اشیاء کلیئرنس کی منتظر ہیں۔
- غیر معمولی سیلاب کی وجہ سے اندرون ملک آمدورفت میں تاخیر ہوئی ہے۔
کمپنی نے اپنے صارفین کو یقین دلایا ہے کہ وہ تمام ڈیلرشپ پر سٹاک کی دستیابی کی اجازت دینے کے لیے دوبارہ حکمت عملی بنائے گی۔
دریں اثنا، ہمارے ذرائع نے ہمیں بتایا ہے کہ ایل سی کا مسئلہ حل ہو رہا ہے کیونکہ سٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے انہیں اسپیئر پارٹس کے لیے کھول دیا ہے لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ اہم مسئلہ نقل و حمل کا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ دریائے سندھ میں طغیانی کی وجہ سے ٹرک سندھ ہائی وے پر 6 سے 7 دن تک پھنسے ہوئے ہیں۔
اس سے قبل ہم نے آپ کو بتایا کہ پاک سوزوکی نے ستمبر میں غیر پیداواری دنوں میں توسیع کر دی ہے۔ کمپنی نے یہ فیصلہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے CKD کٹس کی درآمد میں رکاوٹوں کی وجہ سے کیا ہے۔ کمپنی اس ماہ کے دوران اپنا پلانٹ تین بار بند رکھے گی۔
امید ہے کہ ایم جی پاکستان کے سپیئر پارٹس کا مسئلہ جلد حل ہو جائے گا اور لوگوں کو اپنی گاڑیوں کے لوازمات اور پرزے ملیں گے۔
ایم جی اسپیئر پارٹس کی کمی پر آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ متاثرین میں سے ایک ہیں؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔