محسن نقوی نے اسلام آباد میں پیٹرول بائیکس کی خریداری پر پابندی عائد کردی

0 7,341

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایک حیران کن فیصلہ کرتے ہوئے دارالحکومت اسلام آباد میں پیٹرول بائیک کی خریداری پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ شہر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) میں ہونے والے اجلاس کے دوران کیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ اسلام آباد کو عالمی معیار کا شہر بنانے کے تناظر میں کیا گیا۔ مزید برآں، حکومت ماحولیاتی مقاصد کے لیے الیکٹرک گاڑیوں پر توجہ دے رہی ہے اور اسی لیے شہریوں کو صرف الیکٹرک موٹر سائیکلیں خریدنے کی اجازت ہوگی جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے ماحول دوست الیکٹرک بسیں استعمال کی جائیں گی۔

ایک بیان میں وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات نے بتایا کہ محسن نقوی نے سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ وہ مستقبل میں صرف الیکٹرک بائیکس خریدے تاکہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کیا جا سکے جبکہ اسلام آباد کے شہریوں کے لیے ماحول دوست الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی۔

پاکستان میں الیکٹرک بائیکس

وفاقی حکومت کی جانب سے سامنے آنے والا یہ فیصلہ عجیب ہے کیونکہ اگرچہ یادے میٹرو اور ای وی جیسی الیکٹرک بائیک کمپنیاں پاکستان میں آچکی ہیں لیکن یہ بائکس بہت زیادہ مہنگی ہونے کی وجہ سے عام شہریوں کی پہنچ سے بہت دور ہے۔ الیکٹرک بائک طویل مدت میں سستی ثابت ہوتی ہیں لیکن ان کی ابھی بھی بہت محدود مارکیٹ ہے جس میں آپشنز بھی بہت محدود ہیں خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو سیکنڈ ہینڈ بائیک خریدنا چاہتے ہیں۔

ہنڈا سی ڈی 70 سے لے کر یونائیٹڈ بائیکس تک پیٹرول بائیکس کی کیٹیگری میں بہت سارے آپشنز موجود ہیں اور سستے سپیئر پارٹس اور سب سے ری سیل ویلیو کی وجہ سے انہیں خریدنا آسان ہے جبکہ دوسری طرف پاکستان میں الیکٹرک بائیکس کے لیے کوئی مناسب انفراسٹرکچر نہیں ہے، سپیئر پارٹس نسبتاً مہنگے ہیں اور ری سیل بھی اتنی اچھی نہیں ہے۔ اسی لیے حکومت کا یہ فیصلہ کافی حیران کن ہے۔

اسلام آباد میں پیٹرول بائیک کی خریداری پر پابندی کے حکومتی فیصلے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.