موٹروے پولیس نے آلٹو پر پابندی کے حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا
ہفتے سے زائد عرصے سے سوشل میڈیا پر سوزوکی آلٹو کے حوالے سے دعوے گردش کر رہے ہیں۔ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ نہ صرف نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس (این ایچ ایم پی) نے آلٹو کاروں کو پاکستان کی موٹرویز پر چلنے سے روک دیا ہے بلکہ پاکستان سوزوکی موٹر کمپنی (پی ایس ایم سی) نے بھی اپنے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے ماڈل کی پیداوار بند کر دی ہے۔
ان دعوؤں نے موٹر سواروں اور کار کے شوقین افراد میں الجھن اور تشویش پیدا کر دی۔ بہت سے لوگ ان رپورٹس کے پیچھے حقیقت جاننے کے لیے بے تاب تھے۔ معاملے کی تحقیقات کے بعد، ہم نے اس پر ایک تفصیلی تحریر لکھی۔ اب، این ایچ ایم پی نے اس معاملے پر باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے وضاحت پیش کی ہے۔
موٹروے پولیس کی باضابطہ وضاحت
اپنے سرکاری بیان میں موٹروے پولیس نے وضاحت کی:
“سوشل میڈیا پر ایک بے بنیاد اور گمراہ کن دعویٰ گردش کر رہا ہے کہ ایک مخصوص گاڑی (آلٹو) کو موٹروے میں داخلے سے روک دیا گیا ہے۔ موٹروے پولیس یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ یہ خبر کسی مستند یا سرکاری ذریعے پر مبنی نہیں ہے اور اس میں کوئی حقیقت نہیں۔ عوام سے اپیل ہے کہ غیر مصدقہ معلومات پر یقین نہ کریں اور نہ ہی انہیں پھیلائیں۔ درست اور مستند معلومات کے لیے ہمیشہ موٹروے پولیس کے سرکاری ذرائع سے رجوع کریں۔”
یہ نوٹیفکیشن ان وائرل دعوؤں کا براہ راست جواب ہے، جس میں تصدیق کی گئی ہے کہ پاکستان میں آلٹو پر موٹروے سفر کے لیے کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔