نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس (NHMP) نے موٹرویز پر اوور اسپیڈنگ کو روکنے کے لیے سخت نئی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔ تازہ ترین ہدایات کے مطابق، 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی حد سے تجاوز کرنے والی گاڑیوں پر مکمل پابندی ہوگی، اور خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ ایف آئی آر بھی درج کی جائے گی۔
نئی رفتار کی حد
موٹروے پولیس کے سرکاری ترجمان کے مطابق:
- تین لین والی موٹرویز پر کاروں کے لیے اسپیڈ لمٹ 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی۔
- پبلک سروس وہیکلز (بسیں، وینز وغیرہ) کے لیے اسپیڈ لمٹ 110 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کی گئی ہے۔
یہ اقدام آئی جی موٹروے پولیس رفعت مختار راجہ کی ہدایت پر شروع کی گئی خصوصی مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد سڑکوں پر حفاظت کو یقینی بنانا اور مہلک حادثات کو کم کرنا ہے۔
قومی شاہراہوں پر اسپیڈ مانیٹرنگ کو مزید مؤثر بنایا جائے گا، جبکہ موٹرویز پر سیفٹی بیرئیرز اور فینسنگ کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ حادثات کی روک تھام کی جا سکے۔ موٹروے پولیس کی اولین ترجیح محفوظ سفری سہولت فراہم کرنا ہے۔
25% اضافی موٹروے ٹول؟
رواں ماہ کے آغاز میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) نے پاکستان میں موٹروے ٹول کلیکشن کے لیے نئی پالیسی کا اعلان کیا۔ تازہ ترین نوٹیفکیشن کے مطابق، 31 جنوری 2025 سے تمام موٹرویز پر 100% ایم-ٹیگ ریجیم نافذ کر دیا گیا ہے، جس کے تحت ہر گاڑی کے لیے ایم-ٹیگ کا استعمال لازمی ہوگا۔
یکم فروری 2025 سے وہ گاڑیاں جن کے پاس ایم-ٹیگ نہیں ہوگا یا ان کے ایم-ٹیگ اکاؤنٹ میں بیلنس کم ہوگا، انہیں مقررہ ٹول ریٹ سے 25% اضافی چارج ادا کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ، کم از کم 50 روپے کا سرچارج بھی لاگو ہوگا تاکہ نئے ڈیجیٹل ٹول سسٹم کی پابندی یقینی بنائی جا سکے۔
یہ پالیسی موٹروے ٹول کلیکشن سسٹم کو مکمل آٹومیشن کی طرف منتقل کرنے کا حصہ ہے، جس کا مقصد نقد لین دین کو کم کرنا اور ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانا ہے۔ دوسری جانب، اوور اسپیڈنگ کے خلاف حالیہ کریک ڈاؤن سڑکوں کی حفاظت بہتر بنانے اور لاپرواہ ڈرائیونگ سے ہونے والے حادثات کی روک تھام کے لیے ایک مثبت اقدام ہے۔