پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا گیا

0 2,132

گزشتہ ہفتے حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کیا۔ عوام نے اس اضافے کو مسترد کرتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ پیٹرول کی قیمتوں کے اضافے میں حالیہ اضافے کے بعد حکومت نے عوام کو قیمتوں میں مزید اضافے سے خبردار کیا۔ لیکن حکومت نے آئندہ نظرثانی تک پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کردیا ہے۔

پٹرول کی موجودہ قیمتیں

پیٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد اب پیٹرول کی نئی قیمت 179.86 روپے ہو چکی ہے۔

ڈیزل کا نیا ریٹ 174.15 روپے

مٹی کے تیل کی نئی قیمت 155.56 روپے

لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 148.3 روپے

کیا پٹرول کی قیمت 200 روپے فی لیٹر سے تجاوز کر جائے گی ؟

نئی حکومت نے ایک ماہ تک عوام کے جذبات کے ساتھ کھیلتے ہوئے پٹرول کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور عوام کے سامنے اپنا بہتر امیج پیش کرنے کی کوشش کی۔ جس کے نتیجے میں ملکی خزانے کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا اور حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ کرنے میں ناکام رہی۔

آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات میں ناکامی اور غلط معاشی پالیسیاں پیٹرول کی قیمتوں میں 30 روپے اضافے کا باعث بنا۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ بات یہیں ختم نہیں ہوتی، ہم مہنگائی کے نئے مشکل ترین دور میں داخل ہوچکے ہیں۔

پیٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہ کرتے ہوئے حکومت شاید مطمئن ہو لیکن ملک کے معاشی حالات مزید خراب ہونے جا رہے ہیں۔ معاشی ماہرین اور تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ حکومت آنے والے دنوں میں ایک بار پھر پیٹرول قیمتوں میں اضافہ کرے گی۔ ہمارا خیال ہے کہ پیٹرول کی قیمتیں 200 روپے سے تجاوز کر جائیں گی کیونکہ ہمارے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کہی چکے ہیں کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے۔

پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی اس صورتحال کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ نئی حکومت ہمیں اس بڑی مشکل سے نکال پائے گی؟ مہنگائی کے اس غیظ و غضب میں آپ کیسے برداشت کر رہے ہیں؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.