چند روز قبل میڈیا کی جانب سے نشر کی گئی کہ آئندہ ماہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کر دی جائے گی اور پٹرول کی قیمتوں میں متوقع کمی کی خبر کو سامنے آئے ابھی تین دن بھی نہیں گزرے اور اوگرا نے تمام قیاس آرائیوں کو رد کر دیا ہے۔ اوگرا نے کہا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے۔
وفاقی وزیر تجارت و صنعت گوہر اعجاز اور عبوری وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی کی جانب سے گزشتہ ہفتے آئندہ ماہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا اشارہ دیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں اضافے کے باعث پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔
اوگرا کا بیان
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے قبل از وقت قیاس آرائیوں سے خبردار کیا ہے۔ یہ مشورہ وفاقی وزراء کے بیانات کے جواب میں آیا ہے جنہوں نے آئندہ ماہ پٹرولیم کی قیمتوں میں ممکنہ کمی کے بارے میں بات کی تھی۔
اس سے قبل 15 ستمبر کو نگراں حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 26 روپے سے زائد اور ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے فی لیٹر سے زیادہ اضافہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں پیٹرول اور ڈیزل قیمتیں بالترتیب 331.38 روپے اور 329.18 روپے تک پہنچ گئی تھیں۔
نگران وفاقی وزراء کے بیانات کے جواب میں اوگرا نے ایک بیان جاری کیا جس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بارے میں قیاس آرائیوں سے گریز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اتھارٹی نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین بنیادی طور پر بین الاقوامی مارکیٹ ریٹ اور امریکی ڈالر کی شرح تبادلہ سے متاثر ہوتا ہے۔
اوگرا نے کہا کہ ڈالر اور روپے کے درمیان شرح تبادلہ میں بہتری کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر پٹرولیم کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ہوا ہے۔ تاہم، اتھارٹی ے اس بات پر زور دیا کہ یہ تسلیم کرنا بہت ضروری ہے کہ نئی قیمتوں کے اعلان میں ابھی ایک ہفتہ باقی ہے۔ لہذا، کسی بھی قیاس آرائی سے باز رہا جائے۔
پاکستان میں پیٹرول کی قیمت کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا یہ قیمتیں بڑھیں گی یا ان میں کمی ہوگی؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔