پنجاب میں پیپرلَیس ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء
ڈجیٹل مستقبل کی جانب ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے حکومت پنجاب نے پیپرلَیس ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کا سسٹم متعارف کروا دیا ہے۔ یہ سسٹم پاکستان میں پہلی بار متعارف کروایا گیا ہے۔ حکومتِ وقت کا یہ قابلِ تعریف قدم ممکنہ طور پر پورے سسٹم کو بھی بدل کر رکھے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس آفس راولپنڈی پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) کے تعاون سے لانچ کر رہا ہے۔ اس مؤثر سسٹم کے ذریعے کنزیومر کو بغیر کسی کاغذی ڈاکیومنٹیشن کے ڈرائيونگ لائسنس مل سکتا ہے، سوائے شناختی کارڈ کے۔ اس کے ساتھ ساتھ لائسنس کی تجدید بھی آٹومیٹڈ سسٹم کے ذریعے کی جائے گی، جو ایک زیادہ تیز اور مؤثر طریقہ ہے۔
اس سسٹم کے تحت درخواست گزار کو اپنی قومی شناختی کارڈ اور رجسٹریشن فیس جمع کرانی پڑے گی، جو بہت زیادہ نہیں ہے۔
نئے سسٹم کی لانچنگ واقعی نئے اور پرانے ڈرائیورز کے لیے ایک نعمت ہے، خاص طور پر COVID-19 کی وباء کی وجہ سے۔ نیا سیٹ اپ مکمل سماجی دوری (social distancing) کو یقینی بنائے گا۔ اس ڈجیٹل سسٹم کے ذریعے پولیس ڈپارٹمنٹ بغیر کسی جھنجھٹ اور دفتروں میں بھاگ دوڑ کے لائسنس جاری کر سکتا ہے۔
بجٹ میں رعایت:
اس سے پہلے صوبائی حکومت نے مالی سال 2020-21 کے بجٹ کے تحت وہیکل موٹر ٹیکس میں رعایت پیش کی۔ حکومت نے کہا کہ صارفین 31 اگست 2020ء سے پہلے اپنا پورا ٹیکس ادا کرکے 20 فیصد رعایت کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ صوبائی حکومت نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی صارف اس ڈیڈلائن سے پہلے اپنا ٹیکس جمع کرانے میں ناکام ہوا تو فائل پر موجودہ مالی سال کے اندر ہی ٹیکس ادا کرنے پر اس پر جرمانہ نہیں لگایا جائے گا۔
ساتھ ہی ای-سسٹم کے ذریعے ادائیگی کرنے پر پنجاب ٹیکس پر 5 فیصد رعایت دے رہا ہے۔
نئے بجٹ کے تحت صوبائی حکومت رائیڈ-ہیلنگ ایپس کو سیلز ٹیکس دائرے میں لے آئی ہے۔ اس سے پہلے یہ ایپس رینٹ-اے-کار سروسز کیٹیگری کے تحت 16 فیصد ٹیکس دے رہی تھی۔ لیکن اب انہیں پنجاب سیلز ایکٹ آن سروسز 2012 کے تحت صرف 4 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔