پیٹرول کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ روزمرہ کے اخراجات میں کمی یا اضافے کا باعث بنتا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ پیٹرول کی قیمتیں مہنگائی سے براہ راستے منسلک ہیں۔ پاکستان چونکہ پیٹرول درآمد کرتا ہے، لہذا، عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافہ یا کمی پاکستانی شہریوں کی روزمرہ پر اثر انداز ہوتا ہے۔
حال ہی میں میڈیا پر دیکھی جانے والی رپورٹس کے مطابق پاکستان میں ایک بار پھر ڈیزل کی قیمت میں 5 سے 18 روپے فی لیٹر جبکہ پیٹرول کی قیمتوں میں 18 روپے کی کمی متوقع ہے
خیال رہے کہ یہ رپورٹس نگران حکومت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی میں اضافے سے گریز کرنے پر منحصر ہے جو کہ پیٹرول پر فی الحال 60 روپے اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر 55 روپے ہے۔
پیٹرول کی قیمتوں میں مزید کی وجہ
پیٹرول کی قیمتوں میں متوقع کمی کے پیچھے بین عالمی مارکیٹ میں ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 1.3 ڈالر فی بیرل کی کمی کے ساتھ ساتھ امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی مضبوطی ہے۔ حیرت انگیز طور پر عالمی سطح پر پیٹرول کی قیمت میں 3.5 ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہوا ہے لیکن ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں اضافہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے کی ممکنہ وجہ ہو سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق موجودہ عبوری حکومت عالمی مارکیٹ میں ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی کو 55 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 60 روپے فی کر سکتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ پاکستانی عوام کیلئے انتہائی مایوس کن ہوگا۔
موجودہ قیمتیں
پیٹرول کی موجودہ قیمت 283.38 روپے فی لیٹر ہے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 303.18 روپے فی لیٹر ہے۔
پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے آپ کی کیا رائے ہے؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔