ایک طرف جہاں مہنگائی کے بوجھ تلے دبی عوام پیٹرول کی قیمتوں میں ممکنہ کمی کی امید لگائے بیٹھی ہے تو دوسری جانب حالیہ رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں غیر متوقع اضافے اور دیگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی غیر متوقع تبدیلی کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔
میڈٰیا رپورٹس کے مطابق پیٹرول کی قیمتوں میں 3.18روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔ اگر یہ پیشن گوئیاں درست ثابت ہوئیں تو پٹرول کی قیمت موجودہ 283.38 روپے سے بڑھ کر 286.56 روپے فی لیٹر تک پہنچ سکتی ہے۔
دوسری طرف، ہائی سپیڈ ڈیزل (HSD) کی قیمت میں کافی حد تک کمی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ ڈیزل کی قیمت میں 8.30 روپے فی لیٹر کی متوقع کمی ہے، جس کے بعد قیمت موجودہ روپے 303.18 سے کم ہو کر 294.88 روپے ہو سکتی ہے۔
اسی طرح کیروسین آئل (مٹی کے تیل) کی قیمت میں 211.03 روپے سے کم ہو کر 205.42 روپے ہو سکتی ہے جو کہ ایک خوش آئند اقدام ہو گا۔ یعنی کہ کیروسین آئل کی قیمت میں 5.61 روپے فی لیٹر کی کمی ہو سکتی ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل (LDO) میں بھی 8.33 روپے فی لیٹر کی نمایاں کمی متوقع ہے، جس سے ممکنہ طور پر اس کی قیمت 189.46 روپے سے کم ہو کر 181.13 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔
قیمتوں کے ان اتار چڑھاو کے پیچھے موجودہ حکومت کے ٹیکسز اور امریکی ڈالر کی ہمیشہ سے غیر متزلزل شرح تبادلہ پر مبنی ایڈجسٹمنٹس ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اندرونی ذرائع بتاتے ہیں کہ حکومت فاریکس ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے پٹرول کی موجودہ قیمت کو برقرار رکھنے کا انتخاب کر سکتی ہے۔
تاہم، ہائی سپیڈ ڈیزل کے صارفین کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ اس کی موجود قیمت میں 10 روپے فی لیٹر کی نمایاں کمی متوقع ہے۔
پٹرول کی موجودہ قیمت
اس سے قبل 16 اکتوبر کو موجودہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں خاطر خواہ کمی کا اعلان کیا تھا۔ پٹرول کی قیمت میں 40 روپے فی لیٹر کمی کی گئی جس کے بعد اب پیٹرول کی قیمت 283.38 روپے فی لیٹر ہے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل (HSD) کی نئی قیمت 303.18 روپے لیٹر ہے۔
چونکہ صارفین ان قیاس آرائیوں پر حتمی بات کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں، ایک بات واضح ہے کہ پاکستان میں ایندھن کی قیمتوں کا رولر کوسٹر بدستور غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے، جس سے پہلے ہی کمزور عوام اپنی سانسیں روکے ہوئے ہیں کہ پمپ آگے کیا دکھائیں گے۔