پکانٹو کی نئی قیمت ہنڈا سوِک 2019 کے برابر
کِیا لکی موٹرز نے کل اپنی گاڑیوں کی قیمت میں 11 لاکھ روپے تک کا اضافہ کیا۔ دیگر گاڑیوں سمیت پکانٹو کی قیمت میں بھی اضافہ کیا گیا۔ جس کے بعد پکانٹو مینوئل کی قیمت 31 لاکھ جبکہ پکانٹو آٹومیٹک کی قیمت 32 لاکھ روپے ہو گئی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ 2019 میں لانچ کے وقت کِیا پکانٹو مینوئل کی قیمت 1899000 روپے جبکہ پکانٹو آٹومیٹک کی قیمت 1999000 روپے تھی۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ 2019 میں کس مشہور کار کی قیمت 32 لاکھ روپے تھی؟ حیران کن طور پر مئی 2019 میں 1800 سی سی ہنڈا سوِک VTi CVTکی قیمت 3199000 روپے تھی۔ کل پکانٹو کی قیمت بھی بڑھ کر 3199000 روپے ہو چکی ہے۔
یعنی صرف تین سال کی مدت میں گاڑی کی قیمت دوگنی ہو گئی ہے۔
بڑی وجوہات
گاڑیوں کی قیمتوں میں اس دوگنے اضافے کے پیچھے متعدد وجوہات ہیں جن میں عالمی وبا کورونا، معاشی عدم استحکام، سیاسی غیر یقینی صورتحال اور سب سے بڑھ کر امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی شامل ہیں۔ عالمی وبا کورونا نے مقامی آٹو انڈسٹری اور عالمی کار مارکیٹ کو یکساں طور پر متاثر کیا جس کے بعد اب بھی ہم اس کے آفٹر شاکس محسوس رہے ہیں۔ کورونا کی وجہ سے نہ صرف فریٹ چارجز، خاص طور پر سیمی کنڈکٹر چپس اور خام مال کی قیمت میں بھی بڑا اضافہ ہوا۔
پاکستان میں معیشت کی صورتحال غیر یقینی کا شکار ہے۔ ڈالر کی اونچی اڑان سے مقامی کاروں کی مارکیٹ براہ راست متاثر ہوتی ہے کیونکہ کمپنیاں اب بھی بڑے پرزے درآمد کرتی ہیں۔ اگرچہ پچھلی حکومت نے مقامی طور پر تیار ہونے والی کاروں پر ٹیکس اور ڈیوٹیز میں کمی کی تھی لیکن بعد ازاں یہ فیصلہ کو الٹ دیا گیا تھا۔ دریں اثنا، کمپنیاں اِس وقت سٹیٹ بینک سے CKD کٹس کے ایل سی جاری کرنے میں مسائل کا سامنا کر رہی ہیں، جس سے صنعت پر مزید بوجھ پڑ رہا ہے۔
تشویش کی بات یہ ہے کہ مستقبل زیادہ تابناک نظر نہیں آتا کیونکہ ملک میں ابھی بھی سیاسی غیر یقینی صورتحال ہے۔ آئی ایم ایف معاہدے کے باوجود گزشتہ دو دنوں میں ڈالر کی قیمت میں تقریباً 10 روپے کا اضافہ ہوا ہے اور اس کا پہلا اثر کِیا لکی موٹرز کی جانب سے گاڑیوں کی قیمت میں اضافے کی صورت میں ظاہر ہوا۔ جس کے بعد یقینا باقی کمپنیز بھی یہی کریں گی۔
ان گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ تبصرے کے سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔