پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں ریکارڈ اضافے کی وجوہات

0 713

پاکستان میں گزشتہ روز پیٹرول کی قیمت نے اپنی پہلی ٹرپل سنچری مکمل کی جو کہ پاکستان میں ایک تاریخ میں پہلی بار دیکھنے کو مل رہا ہے۔ صدمے سے دوچار عوام کو اندازہ نہیں کہ اس خبر پر کیا ردعمل ظاہر کیا جائے کیونکہ وہ پہلے ہی تاریخی بلند مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ پاکستان کے فنانس ڈویژن نے ایک نوٹیفکیشن میں تازہ اضافے کو عالمی سطح پر قیمتوں اور غیر مستحکم شرح مبادلہ کو ذمہ دار ٹھہرایا، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس اضافے کے پیچھے کوئی اور وجوہات ہیں؟ آئیے اس مسئلے پر تفصیل سے بات کرتے ہیں۔

روپے کی قدر میں کمی

پہلی وجہ واضح طور پر امریکی ڈالے کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ کی قدر میں مسلسل کمی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 15 اگست کو ڈالر کی قیمت 291 روپے تھی جو 31 اگست کو مزید گرتے ہوئے 305 روپے ہو گئی۔ یہ وہی تاریخ تھی جب آخری بار پیٹرول کی قیمت میں بڑا اضافہ کیا گیا۔

پیٹرولیم لیوی میں اضافہ

اس کے بعد پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی (PDL) ہے، جس میں دیگر ٹیکسز کی طرح اضافہ متوقع تھا اور نگران حکومت نے بالکل ٹھیک یہی کیا۔ جیسا کہ بزنس رپورٹر شہباز رانا نے ٹویٹ کیا، حکومت نے ’’پیٹرول پر لیوی بڑھا کر زیادہ سے زیادہ 60 روپے فی لیٹر کر دی ہے‘‘ افسوس کی ابھی یہ سب مزید آںے والے دنوں تک جاری رہے گا۔ شہباز رانا نے مزید کہا کہ پیٹرول پر 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی بھی ہے۔ یعنی صارفین اب 85 ​​روپے فی لیٹر سے زیادہ ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔

اس کے نتیجے میں پاکستان میں پیٹرولیم کی قیمتیں پہلی بار 300 روپے فی لیٹر سے تجاوز کر گئی ہیں۔ پیٹرول کی نئی قیمت 305.4 روپے فی لیٹر ہے جے آنے والے دنوں میں مزید بڑھیں گی۔

جیسا کہ شہباز رانا نے ذکر کیا ہے کہ کہانی یہاں ختم نہیں ہوتی کیونکہ ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں کیونکہ روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ پچھلی حکومت کی بدترین سیاسی اور معاشی پالیسیوں نے ملک کو اس مقام پر پہنچا دیا ہے۔

پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر آپ کا کیا موقف ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.