پروٹون X70 کی آخری کھیپ بہت جلد پاکستان پہنچ جائے گی
اچھی خبر یہ ہے کہ پروٹون X70 کی آخری کھیپ بہت جلد پاکستان پہنچ جائے گی۔ پروٹون پاکستان کے مطابق پروٹون ایکس 70 سی بی یو یونٹس کی آخری کھیپ تقریباً پاکستان پہنچ چکی ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ کھیپ اگلے دو دنوں میں پاکستان پہنچ جائے گی۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کھیپ میں 100 سے زائد یونٹس موجود ہیں جو 24 گھنٹے قبل ملائیشیا سے روانہ ہوئے تھے۔ اس آخری کھیپ کے بعد پروٹون پاکستان میں اس کمپیکٹ کراس اوور ایس یو وی کی مقامی طور پر تیاری شروع کر دے گی۔ لانچ کے بعد سے اب تک کمپنی کو گاڑیاں صارفین تک پہنچانے میں مسائل کا سامنا رہا ہے۔
عالمی وبا کورونا نے عالمی آٹو انڈسٹری کے علاوہ ملائیشیا کی آٹو مارکیٹ کو بھی متاثر کیا اور ملائیشین حکومت کو سخت پابندیاں بھی عائد کرنا پڑیں۔ کورونا کی وجہ سے کار انڈسٹری بند رہی جس کا براہ راست اثر پروٹون پاکستان پر پڑا کیونکہ یہ کمپنی ملائیشیا سے سی کے ڈی کٹس درآمد کرتی ہے۔
تاخیر نے کمپنی کے صارفین میں بے چینی پیدا کر دی ہے کیونکہ وہ دسمبر 2020 سے انتظار کر رہے ہیں (یہ وہ وقت ہے کہ جب کمپنی مقامی مارکیٹ میں داخل ہوئی تھی)۔ تاہم گزشتہ ماہ سے پروٹون پاکستان خریداروں کو خوشخبری دے رہی ہے۔ ملائیشیا سے کورونا سے متعلقہ پابندیاں ختم ہونے کے بعد پروٹون گاڑیوں کی سی کے ڈی کٹس پاکستان پہنچنا شروع ہو گئی ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ رواں ماہ سے اپنے صارفین کے لیے مقامی طور پر تیار شدہ پروٹون ساگا کی ڈلیوری شروع کر دے گی۔
مقامی طور پر تیار شدہ پروٹون ایکس 70
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پروٹون پاکستان اس کھیپ کے بعد پروٹون ایکس 70 کی مقامی طور پر تیاری شروع کردے گا۔ اب جبکہ پروٹون کی گرین فیلڈ فیکٹری کراچی میں چل رہی ہے، امید ہے کہ کِٹس کے آتے ہی کمپنی X70 کی کی مقامی طور پر تیاری شروع کر دے گی۔ جیسا کہ پہلے بھی ذکر کیا گیا ہے کہ پروٹون کا اصل منصوبہ 2020 کی پہلی سہ ماہی میں CKD یونٹس کی تیاری شروع کرنا تھا لیکن کورونا کے باعث ایسا نہ ہو سکا۔
پروٹون کے سی ای او روسلان کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے پاکستان میں ہمارے پروجیکٹ کی ٹائم لائن کو بری طرح متاثر کرنے کے باوجود ملک میں پروٹون ساگا اور X70 دونوں کی مانگ کافی زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الحاج کو ساگا کے 2500 جبکہ X70 کے 2000 سے زائد آرڈرز موصول ہوئے ہیں۔ اس لیے ہم صارفین کا ہماری مصنوعات پر یقین رکھنے اور گاڑیوں کی ڈلیوریز میں تاخیر پر صبر کا مظاہرہ کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔