آج نئے سال 2022 کا پانچواں دن ہے اور پٹرول سے متعلق ہمیں یہ دوسری خبر موصول ہو رہی ہے۔ اس سے قبل رواں سال کے آغاز پر حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد اب فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس بڑھا دیا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس
نوٹیفکیشن کے مطابق ایف بی آر نے تمام پیٹرولیم مصنوعات، پیٹرول، ڈیزل، کیروسین آئل ( مٹی کے تیل) اور لائٹ ڈیزل پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) بڑھا دیا ہے۔
پیٹرول پر سیلز ٹیکس 1.63 فیصد سے بڑھا کر 4.77 فیصد کر دیا گیا ہے۔
ڈیزل پر سیلز ٹیکس 7.37 فیصد سے بڑھا کر 9.08 فیصد کر دیا گیا ہے۔
مٹی کے تیل پر سیلز ٹیکس 8.19 فیصد سے بڑھا کر 8.30 فیصد کر دیا گیا ہے۔
لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس 0.46 فیصد سے بڑھا کر 2.70 فیصد کر دیا گیا ہے۔
ایف بی آر کا باضابطہ نوٹیفکیشن یہ ہے۔
پٹرول کی موجودہ قیمتیں
یکم جنوری کو پیٹرولیم کی قیمتوں میں آخری اضافے میں حکومت نے سیلز ٹیکس میں کمی کی تھی اور قیمتوں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کیا تھا۔ پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی 17.62 روپے، ڈیزل پر 17.14 روپے، مٹی کے تیل پر 9.86 روپے اور لائٹ ڈیزل پر بالترتیب 7.66 روپے فی لیٹر ہے۔
پیٹرولیم لیوی میں اضافے کے نتیجے میں پیٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں میں 4 روپے فی لیٹر اضافہ ہوا۔
اور اب پیٹرول کی موجودہ قیمت 144.82 روپے فی لیٹر ہے۔
ڈیزل کی موجودہ قیمت روپے 141.62 فی لیٹر ہے
مٹی کے تیل کی موجودہ قیمت 113.53 فی لیٹر ہے۔
لائٹ ڈیزل آئل کی موجودہ قیمت 111.0 فی لیٹر ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ پیٹرولیم لیوی ہر ماہ 4 روپے تک روپے تک بڑھائی جائے گی اور یہ پہلے ہی جنوری 2022 کے لیے کیا جا چکا ہے۔ لہذا، ہم امید کر رہے تھے کہ باقی مہینے میں پیٹرول کی قیمتیں وہی رہیں گی۔ تاہم اب ایف بی آر نے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس میں اضافہ کردیا ہے جس سے 16 جنوری کو قیمتیں دوبارہ بڑھیں گی۔