لاہور- اسلام آباد موٹر وے کیلئے ٹول ٹیکس میں اضافہ
فرنٹئیر ورکس آرگنائزیشن کیجانب سے لاہور- اسلام آباد موٹر وے کیلئے ٹول ٹیکس میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اتھارٹی نے ٹیکس کی شرح میں 10 فیصد اضافہ کیا ہے اور جس کا نفاذ 26 اگست 2021 سے کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ینشنل ہائی وے اور فرنٹئیر ورکس آرگنائزیشن کے مابین 20 سالہ معاہدہ طے پایا ہے۔ رپورٹس کے مطابق اسی معاہدے کے تحت FWO ہر سال ٹول ٹیکس میں 10 فیصد اضافہ کرتی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق نیا ٹول ٹیکس پچھلے 830 روپے کے مقابلے میں 910 روپے ہوگا۔
دریں اثنا، این ایچ اے نے تمام انٹر چینجز پر نئے ریٹس ڈسپلے کر دئیے ہیں۔ دوسری طرف، پشاور-اسلام آباد (M1) کے لیے ٹول ٹیکس میں 2018 سے اب تک کوئی اضافہ نہیں کیا گیا جو کہ 240 روپے ہے۔ اسی طرح پنڈی بھٹیاں- شورکوٹ موٹروے اور لاہور کوٹ عبدالحکیم موٹروے (M3) کا ٹول ٹیکس میں بھی 2018 سے اضافہ نہیں کیا گیا۔
گزشتہ سال ٹول ٹیکس میں کیا جانے والا اضافہ
اگست 2020 میں بھی حکومت نے لاہور اسلام آباد موٹروے ٹول ٹیکس میں 10 فیصد اضافہ کیا۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق ٹول ٹیکس 750 روپے سے بڑھا کر 830 روپے کر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ بسوں پر لاگو ٹول ٹیکس 2770 روپے کیا گیا۔
اگرچہ عوام نے اس اضافے پر ناراضگی ظاہر کی ہے تاہم یہ اضافہ ایک معاہدے کے تحت کیا گیا ہے اور اس میں وفاقی حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔ اس مسلسل اضافے کی ظاہری وجہ یہ ہے کہ لاہور اسلام آباد M2 موٹروے ملک میں سب سے زیادہ سفر کرنے والی موٹروے ہے۔ سینکڑوں لوگ روزانہ کی بنیاد پر اس موٹروے پر سفر کرتے ہیں کیونکہ یہ دونوں شہروں کے درمیان پرسکون اور آرام دہ سفر کا اہم ترین ذریعہ ہے۔
موٹروے سسٹم نے پاکستان میں ایک شہر سے دوسرے شہر سفر میں انقلاب برپا کردیا ہے۔ موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے ملک بھر میں موٹر وے کے نظام کو مزید بہتر بنایا ہے تاکہ شہریوں کو آرام دہ سفر فراہم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ پاک چین ایکنامک کوریڈور (سی پیک) کے تحت کئی نئی موٹرویز بھی تعمیر کی جا رہی ہیں۔
کیا آپ نے کبھی موٹروے پر سفر کیا ہے؟ ٹول ٹیکس میں حالیہ اضاف بارے آپ کی کیا رائے ہے؟ نیچے دئیے گئے کمنٹ سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔