ٹویوٹا پاکستان اور پاک سوزوکی دونوں جاپانی آٹومیکرز نے 31 مارچ 2020ء کو مکمل ہونے والی سہ ماہی کے لیے اپنے منافع میں کمی ظاہر کی ہے۔ کمپنیوں نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو اس حوالے سے نوٹس بھیجے ہیں۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کو بھیجے گئے نوٹس میں ٹویوٹا پاکستان کا کہنا ہے کہ اس عرصے میں اس کے پرافٹ میں 20 فیصد کی کمی آئی ہے۔ کمپنی نے 31 مارچ 2020ء کو مکمل ہونے والی سہ ماہی کے لیے 2.67 ارب روپے کا منافع کمایا۔ پچھلے سال کے اسی عرصے میں کمپنی نے 3.34 ارب روپے کا منافع حاصل کیا تھا۔
منافع میں کمی کے ساتھ ساتھ Earnings per share یعنی EPS بھی 2019ء کی اسی سہ ماہی میں 42.56 روپے سے کم ہوتے ہوئے اب 34.06 روپے ہو گیا ہے۔ یاد رکھیں کہ 2020ء کی پہلی سہ ماہی میں نیٹ سیلز بھی 20.4 فیصد کم ہوکر 33.1 ارب روپے ہو گئی ہیں، جبکہ پچھلے سال کے انہی مہینوں میں کمپنی کی نیٹ سیلز 41.5 ارب روپے تھی۔
لیکن ایک لوکل میڈیا ادارے کے مطابق کمپنی کی دیگر انکم میں بہتری آئی ہے۔
اب ذرا پاک سوزوکی کو دیکھیں جس نے PSX کو ایک نوٹس بھیجا ہے۔ اس نوٹس میں کمپنی نے 31 مارچ کو مکمل ہونے والی سہ ماہی میں 941 ملین روپے کا منافع ظاہر کیا ہے جبکہ کمپنی نے پچھلے سال کی اسی سہ ماہی میں 980 ملین روپے کمائے تھے۔ یعنی کمپنی کو 4.04 فیصد کا نقصان ہوا ہے۔
کمپنی نے پچھلے مہینے اپنی کاروں کے صرف 2637 یونٹس بیچے ہیں، جو اپریل 2009ء کے بعد سے سب سے کم تعداد ہے، جب کمپنی نے ایک مہینے میں صرف 2879 یونٹس فروخت کیے تھے۔
اس بات کا بھی یہاں ذکر ہونا چاہیے کہ آنے والی سہ ماہی بھی کروناوائرس کی وباء کی وجہ سے لوکل آٹومیکرز کے لیے آسان نہیں ہوگی، ملک میں جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے کمپنیاں اپنے پلانٹس بند کرنے پر مجبور ہیں، جس سے ان کے آپریشنز متاثر ہو رہے ہیں۔
ہماری طرف سے اتنا ہی، اگر آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں تو نیچے کمنٹس سیکشن میں ضرور بتائیں۔