یوخانو کی وِن ویل سے محبت کی ایک کہانی
ہم سب معروف ٹریول بلاگر یوخانو کے نام سے تو واقف ہیں لیکن ان آج ہم آپ کو ان کی ون ویل سے محبت کے بارے میں بتائیں گے۔ ون ویل ایک مشین ہے جو سکیٹ بورڈ کی طرح نظر آتی ہے لیکن اس کے سنٹر میں ایک وہیل لگایا گیا ہے۔ اسے چارج کیا جاتا ہے اور اس کی رفتار 35 سے 40 کلومیٹر فی گنٹھہ ہے۔
کیوں خریدا؟
یوخانو سے جب پوچھا گیا کہ انھوں نے یہ ڈیوائس کیوں خریدی تو ان کا کہنا تھا کہ جب وہ NCA میں زیر تعلیم تھے تو اس وقت ان کے پاس لکڑی کا سکیٹ بورڈ تھا لیکن آپ انہیں پاکستانی سڑکوں پر استعمال نہیں کر سکتے اور یہاں سکیٹ بورڈ پارکس بھی نہیں ہیں۔ انھیں انٹرنیٹ پر ون ویلر ملا، اس پر دو سال تک تحقیق کے بعد یوخانو نے اسے امپورٹ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق کے دوران انھیں پتہ چلا کہ اسے ابھی 2018 میں ہی عالمی سطح پر لانچ کیا گیا تھا۔ میرے ایک دوست نے اسے خریدا اور اسے دبئی بھیج دیا اور وہاں سے میں نے اسے پاکستان میں درآمد کیا۔
کیسے سیکھا؟
یوخانو کا کہنا تھا کہ وہ سکیٹ بورڈر تھے تو ایسے میں ان کیلئے ون ویلر سیکھنا کوئی مشکل کام نہ تھا، میں نے اسے باکس میں سے نکالا اور استعمال کرنا شروع کردیا۔
قیمت اور چارج ٹائم
اس میں ایک لیتھیم آئن بیٹری دی گئی ہے۔ اسے مکمل چارج کے لیے 60 منٹ کا وقت درکار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ ایک چارج میں 40 کلومیٹر تک سفر کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ فون پر اس کی ایپ سے بیٹری پاوربھی چیک کر سکتے ہیں۔ یوخانو نے کہا کہ آپ ایپ سے رائڈنگ سٹائل اور رائڈنگ موڈ بھی سیٹ کر سکتے ہیں۔
قیمت کی بات جائے تو یاخانو نے یہ 2018 میں 4 لاک روپے میں خریدا۔
سڑک پر استعمال
یوخانو نے بتایا کہ وہ اسے گلبرگ، لاہور میں دفتری سفر کے لیے استعمال کر چکے ہیں کیونکہ ان کیلئے گاڑی میں سفر کی بجائے اس کا استعمال آسان تھا۔ ٹریفک پولیس سے متعلقہ مسائل کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وارڈن اس ون ویل کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے انھیں روکتے تھے کیونکہ وہ اس کے بارے میں تجسس رکھتے تھے۔
اپنے تجربے پر بات کرتے ہوئے یوخانو کا کہنا تھا کہ سست لین میں ون ویل چلاتے ہوئے ایک بار انھیں حادثے کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا اور یہ سب ان کی اپنی اپنی غلطی تھی۔ انکا کہنا تھا کہ سڑک کے علاوہ آپ اسے آف روڈنگ اور دیگر کچے علاقوں میں بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
ون ویل کی کمیونٹی سرگرمیاں
یوخانو نے بتایا کہ عالمی سطح پر ون ویل کی بہترین کمیونٹی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ون ویل کی ریلیاں اور مقابلے بھی ہوتے ہیں اور آپ اس ایپ کے ذریعے ون ویل رکھنے والے کسی دوسرے فرد سے بھی رابطہ قائم کر سکتے ہیں۔
الیکٹرک گاڑیوں اور مشینوں کا مستقبل
یوخانو کے مطابق پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کے لیے مناسب سیٹ اپ قائم کرنے میں کم از کم 5 سے 6 سال لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرک وہیکلز اور مشینز مستقبل ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ اس میں کچھ وقت لگے گا۔