پاکستانی صارفین کے لیے موزوں 6 کم قیمت اور مختصر چینی گاڑیاں
پاک ویلز بلاگ کے بہت سے قارئین اکثر یہ فرمائش کرتے ہیں کہ ایسی چینی گاڑیوں سے متعلق لکھا جائے جن کا پاکستان میں دستیاب چھوٹی اور کم قیمت گاڑیوں سے موازنہ کیا جاسکے۔ مثال کے طور سوزوکی مہران جو اس وقت مارکیٹ میں دستیاب سے سستی گاڑی سمجھی جاتی ہے۔ گو کہ ہمارے کار ساز اداروں کی جانب سے اس زمرے میں چند نئی گاڑیاں بھی متعارف کروائی گئیں ہیں جن میں ٹویوٹا کی جانب سے فورچیونر اور پریوس، سوزوکی کی جانب سے کزاشی اور ہونڈا کی جانب سے HRV شامل ہیں تاہم ان گاڑیاں کی قیمت ایک عام صارف کی قوت خرید سے کہیں زیادہ ہے۔
اگر آپ جاپان میں تیار شدہ گاڑی پاکستان منگوانا چاہیں تو بھی تقریباً 10 لاکھ روپے خرچ ہو ہی جاتے ہیں۔ یوں بدقسمتی سے لے دے کر مہران ہی کا انتخاب کرنا پڑتا ہے۔ مگر ایسے لوگوں کا کیا کریں جو اپنی محنت سے کمائے ساڑھے سات لاکھ روپے 26 سالہ پرانی ٹیکنالوجی اور انتہائی غیر معیار بناوٹ والی گاڑی پر اڑانا پسند نہیں کرتے۔ شاید بہت سے قارئین نہ جانتے ہوں کہ سوزوکی مہران پہلی بار مارکیٹ میں متعارف کروائی گئی تو اس کی قیمت صرف 90 ہزار روپے تھے۔ وقت کی ستم ظریفی دیکھیے کہ قیمت تو کئی گنا بڑھ گئی لیکن جدت اور معیار میں کوئی قابل ذکر فرق نہ آیا۔
یہ بھی پڑھیں: 10 لاکھ روپے میں دستیاب گاڑیوں کی فہرست
اسی وجہ سے میں سمجھتا ہوں کہ چینی گاڑیوں کی صورت میں پاکستانی صارفین کو مناسب قیمت میں قدرے جدید انتخاب موجود ہے۔ یہ بات پہلے بھی ذکر کرچکا ہوں کہ ہمارے ملک میں مقامی سطح پر تیار ہونے والی سالوں پرانی گاڑیوں کے مقابلے میں موجودہ دور میں چینی گاڑیوں کا معیار بہت اعلی ہے۔ علاوہ ازیں چینی گاڑیوں میں وقتاً فوقتاً بہتری بھی آتی جا رہی ہے اور اسی وجہ سے اب کی شہرت چین سے نکل کر دنیا بھر میں پھیل رہی ہے۔
حال ہی میں 660 سی سی جاپانی کی گاڑیاں بڑی تعداد میں پاکستان درآمد کی گئی ہیں۔ اگر آپ اتنے چھوٹے انجن کی گاڑی چین سے درآمد کرنے کی توقع رکھتے ہیں تو اپنا خیال ترک کردیجیے کیوں کہ چین میں عام ایندھن پر چلنے والے چھوٹے انجن استعمال کرنے کے بجائے ہائبرڈ اور برقی گاڑیوں کی تیاری پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے۔ اس وقت چین میں درجنوں کار ساز ادارے EVs اور ہائبرڈ گاڑیاں تیار کر رہے ہیں جو دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کو حیران کردینے والی چینی گاڑیاں (پہلی قسط) (دوسری قسط)
تاہم پاکستان کی صورتحال دیکھتے ہوئے یہ بات مناسب نہیں لگتی کہ برقی گاڑیوں کا یہاں ذکر کیا جائے، اس لیے انہیں ایک طرف رکھ کر ایسی گاڑیوں سے متعلق بات کرتے ہیں کہ جو روایتی ایندھن پر چلتی ہیں اور ان کی قیمت 10 لاکھ روپے کے لگ بھگ ہے۔ درآمدی ڈیوٹی کسی بھی گاڑی کی قیمت متعین کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے تاہم اگر گاڑیاں ملک ہی میں تیار کی جائیں تو ان پر ہونے والے اخراجات کم و بیش ایک جیسے ہی ہوتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ حکومتِ وقت نئی کار ساز اداروں بشمول چینی اداروں کو پاکستان میں کام کرنے اور گاڑیوں کے شعبے کی ترقی میں حصہ داری کی دعوت ضرور دے گی۔
بی وائے ڈی F0
بی وائے ڈی F0 دراصل ٹویوٹا ایگو کی نقل ہے جو 1 ہزار سی سی انجن کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔ اس کا انجن 67 بریک ہارس پاور فراہم کرتا ہے اور مینوئل و آٹومیٹک ٹرانسمیشن دونوں کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔ بی وائے ڈی کا دعوی ہے کہ F0 تقریباً 22 کلومیٹر فی لیٹر چلائی جاسکتی ہے۔ اس کی قیمت 37,900 یوآن (5.9 لاکھ روپے) سے شروع ہو کر 47,900 یوآن (7.5 لاکھ روپے) تک جاتی ہے۔
چانگان بین بین مِنی
چین میں سوزوکی کے ساتھ کام کرنے والا ادارہ چانگان نے اپنی مختصر گاڑی ‘بین بین مِنی’ کے لیے ساتویں جنریشن آلٹو کی ٹیکنالوجی استعمال کی ہے۔ اس گاڑی میں 1 ہزار سی سی DOHC انجن لگایا گیا ہے جو 70 ہارس پاور فراہم کرتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بین بین مِنی یورو IV معیارات پر پوری اترتی ہے۔ یہ گاڑی مینوئل اور IMT (انٹیلی جنٹ مینوئل ٹرانسمیشن) دونوں کے ساتھ دستیاب ہے۔ اس کی قیمت 36,900 یوآن (5.7 لاکھ روپے) سے شروع ہو کر 49,900 یوآن (7.8 لاکھ روپے) تک جاتی ہے۔
جیلی پانڈا
پانڈا 1 ہزار سی سی انجن کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔ یہ گاڑی 5 اسٹار کریش ٹیسٹ ریٹنگ کی حامل ہے اور اسی وجہ سے اسے چین کی محفوظ ترین ہیچ بیک گاڑیوں میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے۔ اس گاڑی کو جیلی ایل سی کے نام سے بھی دیگر ممالک میں برآمد کیا گیا ہے۔ اس کی قیمت 36,900 یوآن (5.7 لاکھ روپے) سے شروع ہو کر 42,900 یوآن (6.7 لاکھ روپے) تک جاتی ہے۔
جاک J2 یوئے
جاک J2، جسے یوئے یوئے (Yueyue) بھی کہا جاتا ہے، 1 ہزار سی سی انجن کے ساتھ پیش کی جاتی ہے جو 68 بریک ہارس پاور فراہم کرتا ہے۔ اس گاڑی کو یورو IV معیار پر پورا اترنے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ چین سے باہر اس گاڑی کو کافی اچھی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ اس کی قیمت 38,800 یوآن (6.0 لاکھ روپے) سے شروع ہوتی ہے اور 41,800 یوآن (6.5 لاکھ روپے) تک جاتی ہے۔
چیری QQ
سال 2005 میں چیری QQ پاکستان میں دیکھی گئی تاہم اس کے بعد سے اب تک ان میں کافی نمایاں تبدیلیاں ہوچکی ہیں۔ یہ گاڑی مینوئل اور آٹو میٹک ٹرانسمیشن کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔ اس کی قیمت 37,900 یوآن (5.9 لاکھ روپے) سے شروع ہو کر 50,900 یو آن (7.9 لاکھ روپے) تک جاتی ہے۔
بریلیئنس ڈولفن
حال ہی میں چینی مارکیٹ میں قدم رکھنے والے یہ مختصر گاڑی چیری QQ کے مقابلے میں پیش کی گئی ہے۔ اس کا خالق ادارہ بریلیئنس موٹرز چین میں بی ایم ڈبلیو گاڑیاں بھی تیار کرتا ہے جس سے اس کے معیار کابخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ برلیئنس ڈولفن میں 1300 سی سی چار –سلینڈر انجن لگایا گیا ہے جو 88 ہارس پاور فراہم کرتا ہے۔ یہ انجن 5 اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن سے منسلک ہے۔ اس کی قیمت 39,800 یوآن (6.2 لاکھ روپے) سے شروع ہو کر 45,800 یوآن (7.1 لاکھ روپے) تک جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں “دماغ” سے گاڑی چلانے کا تجربہ کامیاب
پاکستان میں ایک ایسی گاڑی پیش کرنا کہ جس کی قیمت 30 لاکھ روپے ہو، سے کہیں زیادہ بہتر ہے کہ کم قیمت اور معیاری گاڑیاں پیش کی جائیں جو ایک عام شہری کی قوت خرید اور توقعات پر پوری اترسکے۔ اس مضمون کے دوسرے حصے میں ان چینی سیڈان گاڑیوں کا ذکر کروں گا کہ جنہیں 10 لاکھ روپے میں خریدا جاسکتا ہے۔