آٹوپالیسی 2016-21ء اور اس کے نتیجے میں پاکستان آنے والے آٹومیکرز
لگتا ہے آٹو پالیسی 2016-21ء مقامی آٹوموبائل صنعت کے لیے اچھی ثابت ہو رہی ہے، کیونکہ گاڑیاں بنانے والے کئی نئے ادارے ملک میں اپنے مینوفیکچرنگ پلانٹس تعمیر کر رہے ہیں جبکہ کچھ تو مکمل کر بھی چکے ہیں اور گاڑیاں بنانے کے عمل میں ہیں۔ اس خصوصی تحریر میں ہم ان اداروں پر گفتگو کریں گے جنہوں نے یا تو اپنے کارخانے مکمل کرلیے ہیں یا پھر تعمیر کے مرحلے میں ہیں۔
ہیونڈائی-نشاط کے مسافر کاریں بنانے کے لیے اسمبلی پلانٹ کی تعمیر ایم3 انڈسٹریل سٹی، فیصل آباد میں شروع کردی گئی ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل کی مدت دو سال ہے۔ کارخانہ 30,000 یونٹس سالانہ کی پیداواری گنجائش کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اس کے سنگ بنیاد کی تقریب دسمبر 2017ء میں منعقد ہوئی تھی۔
یونائیٹڈ موٹرز اپنے مینوفیکچر پلانٹ کو مکمل کرچکا ہے جو لاہور میں واقع ہے۔ ادارہ رواں سال اپنی براوو نامی 800cc گاڑی اور 1000cc ٹرک پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔
گاڑیاں بنانے والا فرانسیسی ادارہ رینو (رینالٹ) فیصل آباد، پنجاب میں اپنا مینوفیکچرنگ پلانٹ ترتیب دے رہا ہے۔ ادارے نے اب تک اپنے کارخانے کی تعمیر شروع نہیں کی، اس لیے یہ کہا جا سکتا ہے کہ ادارہ 2019ء تک اپنی گاڑیاں ملک میں پیش نہیں کر پائے گا۔
ادارہ شہر میں 54 ایکڑ زمین حاصل کرے گا اور 140 ملین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری سے مینوفیکچرنگ پلانٹ تیار کرے گا، گروپ رینو کے چیف نے کہا۔ رینو پہلے اپنا کارخانہ کراچی میں بنا رہا تھا؛ البتہ چند مسائل کی وجہ سے ادارے نے فیصل آباد میں تعمیر کا فیصلہ کیا۔
کیا موٹرز – گاڑیاں بنانے والا کوریا ادارہ بھی اپنا کارخانہ کراچی میں بنا رہا ہے اور خبریں ہیں کہ یہ تکمیل کے قریب ہے یا مکمل ہو چکا ہے۔ ادارہ کراچی میں آٹوموبائل پلانٹ کی تعمیر کے لیے 115 ملین کی بڑی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
ماسٹر موٹرز
ماسٹر موٹرز بھی ملک میں چنگن گاڑیاں پیش کرنے کے لیے تیار ہو رہا ہے۔ اس کے اسمبلنگ پلانٹ کی تقریب سنگ بنیاد بن قاسم، کراچی میں 21 مارچ 2018ء کو ہوئی۔ چنگن آٹوموبائل چین میں اپنی اعلیٰ SUVs اور سیڈانز کے لیے مشہور ہے۔
ڈیاملر اے جی
چند روز قبل نیشنل لاجسٹکس سیل (NLC) نے ملک میں مرسڈیز بینز ٹرکس بنانے کے لیے اسمبلی پلانٹ کی تعمیر کی خاطر ڈیاملر اے جی کے ساتھ مفاہمت کی یاداشت (MoU) پر دستخط کیے۔ تفصیلات کے مطابق NLC نے کہا کہ یہ قدم ملک میں لاجسٹکس کی صنعت کو بدل کر رکھ دے گا۔
سازگار انجینیئرنگ ورکس
سازگار گرین فیلڈ منصوبے کے تحت اپنا کار اسمبلی پلانٹ جون 2019ء میں بنائے گا۔ ادارے کا کہنا ہے کہ وہ اپنے نئے اسمبلی پلانٹ کے لیے 1.76 ارب روپے خرچ کرے گا۔ ادارے کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھیجے گئے نوٹس کے مطابق منصوبہ سالانہ 24,000 یونٹس پیدا کرنے کی گنجائش کا حامل ہوگا۔
ریگل آٹوموبائل انڈسٹریز لمیٹڈ لاہور میں اپنا اسمبلی اور مینوفیکچرنگ پلانٹ بنا چکا ہے۔ ادارہ اپریل 2018ء سے پاکستان میں LCV/وینز بنانے کا آغاز کرکے اگلا قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے۔
یہ فہرست ہماری تحقیق کی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ کوئی بات رہ گئی ہے تو نیچے تبصروں میں ضرور بتائیں۔
یہ فہرست ہماری تحقیق کی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ کوئی بات رہ گئی ہے تو نیچے تبصروں میں ضرور بتائیں۔