پاکستان میں BMW X1 حاصل کرنے کا مکمل طریقہ
نئی گاڑی خریدنا کسی بھی شخص کی زندگی کے بہترین لمحات میں سے ایک ہوتا ہے۔ اپنی گاڑی حاصل کر کے آزادی کا جو احساس ہوتا ہے اسے صرف وہی لوگ محسوس کرسکتے ہیں کہ جنہوں نے انتھک محنت کے بعد پہلی سواری خریدی ہو۔ اپنے لیے بہترین گاڑی منتخب کرتے ہوئے جہاں کچھ لوگ بڑے کار ساز اداروں اور مشہور گاڑیوں کو ترجیح دیتے ہیں وہیں اکثریت کے لیے گاڑی کا انداز، پائیداری، کارکردگی اور سب سے اہم پرتعیش انداز کو اہمیت دی جاتی ہے۔
یورپی ممالک کی کرنسی یورو کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی انتہائی کم قدر اور حکومت کی تیار شدہ گاڑیاں درآمد کرنے پر عائد ٹیکس کی وجہ سے ہمارے یہاں نئی غیر ملکی گاڑیوں کی قیمت بہت زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب گزشتہ دنوں دیوان موٹرز کی جانب سے صرف 39.9 لاکھ روپے میں BMW X1 متعارف کروائی گئی تو جرمن گاڑیاں چلانے کے خواہش مند افراد کو جیسے اپنے خواب کی تعبیر نظر آنے لگی۔
اس مضمون کو لکھنے سے قبل میں نے ایک عام صارف کے طور پر دیوان موٹرز سے رابطہ کیا اور BMW X1 میں اپنی دلچسپی ظاہر کی۔ اس دوران جن مراحل سے گزرنا پڑا اور جو معلومات مجھے حاصل ہوئیں ان سب کا احاطہ اسی تحریر میں کرنے کی کوشش کر رہاں ہوں۔ مجھے امید ہے کہ اس سے پاکستان میں بی ایم ڈبلیو X1 خریدنے کے خواہش مند افراد کو ضرور مدد ملے گی۔
پاکستان میں BMW X1 ماہانہ اقساط پر حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
گاڑیاں بنانے والے جرمن ادارے کی چھوٹی کراس اوور BMW X1 کا سادہ ماڈل دو رنگوں ، سفید اور سیاہ، میں دستیاب ہے۔ اس کے اندرونی حصے میں گہرےنقرئی (Silver) کے ساتھ سیاہ رنگ بہت واضح ہے جبکہ نشستیں کپڑے کی بنائی گئی ہیں۔ 1500cc ٹربوچارجڈ پیٹرول انجن کی حامل X1 کی دیگر چیدہ سہولیات درج ذیل ہیں:
٭ 6-اسپیڈ مینوئل گیئر
٭ ڈئنامک-ڈرائیونگ کنٹرول
٭ برقی ساکٹ
٭ 17 انچ الائے ویلز
٭ خود کار ونڈوز
٭ اگلی نشستوں کی اونچائی تبدیل کرنے کی سہولت
٭ انجن اسٹارٹ/ بند کرنے کے لیے بٹن
٭ خود کار اسٹارٹ/اسٹاپ فنکشن
٭ دھند میں نظر آنے والی تیز لائٹس
٭ بارش محسوس کرنے والا سینسر
٭ ائیر کنڈیشننگ
٭ کلومیٹر فی گھنٹہ سے رفتار بتانے والا اسپیڈومیٹر
٭ اسٹیئرنگ کی ترتیب بدلنے کی سہولت
٭ تفریحی نظام بشمول UBS/AUX اور بلوٹوتھ
٭ انگریزی زبان میں LCD
٭ سینٹرل لاک
٭ پچھلے شیشے پر وائپر
٭ 40:20:20 کے اعتبار سے نشستیں تہہ کرنے کی سہولت
ان سہولیات کے علاوہ بھی X1 میں بہت سی خصوصیات شامل کی جاسکتی ہیں۔ ان کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
٭ یوٹیلٹی پیکیج (6-اسپیڈ آٹومیٹک گیئر + چمڑے کی نشستیں + اسٹیئرنگ پر فنکشنز + اسٹیئرنگ پر چمڑے کا غلاف + اضافی ٹائر + سگریٹ نوشی کی سہولت + اگلی نشستوں کے درمیان بازو رکھنے کی جگہ) – 6,44,000 روپے (5,600 یورو)۔
٭ چمکدار رنگ – 1,59,000 روپے
٭ کمفرٹ ایکسز سسٹم – 90,000 روپے
٭ چھت پر وسیع کھڑی – 2,88,000 روپے
٭ پارک اسسٹ بمع پارک ڈسٹینس کنٹرول (PDC) – 1,04,000 روپے
٭ عقب میں کیمرہ بشمول پارک اسسٹ اور PDC – 1,96,000 روپے
٭ لائٹ کمفرٹ پیکیج – 67,000 روپے
٭ Bi-LED ہیڈ لائٹ – 2,29,000 روپے
٭ بہترین لاؤڈ اسپیکر – 67,000 روپے
٭ چھت پر سیاہ سلاخیں
پاکستان میں پیش کی جانے والی BMW X1 سے متعلق معلومات حاصل کرتے ہوئے مجھے علم ہوا کہ اس کا سادہ ماڈل 39.9 لاکھ روپے میں صرف محدود مدت کے لیے پیش کیا گیا ہے۔ دیوان موٹرز اس قیمت پر ‘پہلے آئیے پہلے پائیے’ کی بنیادی پر تھوڑی تعداد میں گاڑیاں فروخت کرے گا۔ گاڑی ادائیگی تین حصوں میں وصول کی جائے گی۔ مجموعی قیمت کا 20 فیصد گاڑی بُک کرواتے ہوئے ادا کرنا ہوگا۔ بعد ازاں 40، 40 فیصد رقم کی دو اقساط گاڑی کی تیاری شروع ہونے اور فراہمی کے وقت ادا کرنا ہوں گے۔
یہاں گاڑی کی فراہمی سے متعلق بتاتا چلوں کہ BMW نے ذیلی اور اشتراکی اداروں کے لیے گاڑیوں کی تیاری کا وقت متعین کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور دیوان موٹرز نے جنوری 2017 میں گاڑیوں کی تیاری کا وقت حاصل کیا ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوا کہ پاکستان میں پیش کی جانے والی BMW X1 کی تیاری آئندہ سال جنوری 2017 میں شروع ہوگی اور اپریل 2017 تک اسے خریداروں کو فراہمی کا سلسلہ شروع ہوگا۔
اب بات کرتے ہیں گاڑی میں شامل کی جانے والی خصوصیات کی۔ میں نے اپنے لیے خود کار (آٹومیٹک) ٹرانسمیشن لینے کا فیصلہ کیا جو تقریباً 4,61,000 روپے میں دستیاب ہے۔ لیکن چونکہ دیوان موٹرز اسے علیحدہ فراہم نہیں کر رہی اس لیے انہوں نے یوٹیلٹی پیکیج بنایا ہے جس کی مجموعی قیمت 6,44,000 روپے ہے۔ تو اگر آپ کو آٹومیٹک گیئر باکس چاہیے تو پھر لازماً یوٹیلٹی پیکیج حاصل کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ میں نے چمکدار رنگ اور چھت پر وسیع کھڑکی بھی حاصل کرنے کی خواہش کی جس کے بعد BMW X1 کی قیمت 50,64,270 تک پہنچ گئی۔ہوسکتا ہے یہاں کچھ لوگ چھت پر کھڑکی اور چمکدار رنگ کو غیر ضروری خیال کریں لیکن حقیقت یہ ہے کہ X1 جیسی گاڑی خریدتے ہوئے صرف 4 لاکھ روپے بچانے کے ان پر سمجھوتا کرنا مناسب نہیں ہوگا۔
دیوان موٹرز کی جانب سے گاڑی بُک ہونے کا تصدیقی لیٹر جاری ہونے کے ایک ماہ کے اندر آرڈر منسوخ کروانے کی صورت میں جمع کروائی گئی رقم کا 50 فیصد لوٹا دیا جائے گا۔ تاہم ایک ماہ گزر جانے کے بعد گاڑی فراہم کرنے والا ادارہ رقم واپس کرنے کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔
میں بذات خود جرمن گاڑیوں کا مداح ہوں لیکن اس حقیقت کو رد نہیں کرسکتا کہ بی ایم ڈبلیو X1 کا سادہ ماڈل اب بھی کثیر عوام کی قوت خرید سے باہر ہے۔ اس حوالے سے جب ادارے کے نمائندے سے بات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ حکومت کو پاکستانی عوام کی ضروریات اور خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے مقامی تیار شدہ اور غیر ملکی گاڑیوں کی درآمد پر عائد بھاری بھرکم ٹیکس میں کمی لانے پر غور کرنا چاہیے۔