عوام کو ٹریفک قوانین کی اہمیت سے آگاہ کرنے، خلاف ورزی سے روکنے اور ایک ذمہ دار شہری بنانے کے لیے خیبرپختونخوا پولیس نے صوبے میں یورپی ٹریفک قوانین نظام کے تحت لائیسنس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں یہ نظام صرف ضلع مانسہرہ میں لاگو کیا جا رہا ہے تاکہ وہاں ٹریفک قوانین کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کی روک تھام ممکن بنائی جا سکے۔ اگلے مرحلے میں یہ نظام صوبے کے دیگر شہروں میں بھی متعارف کروایا جائے گا۔
ٹریفک کے اس نئے نظام کے تحت ہر ڈرائیونگ لائیسنس کے اجرا پر ڈرائیو کو 100 پوائنٹس دیے جائیں گے اور ہر مرتبہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 10 پوائنٹس منہا کر دیے جائیں گے۔ یوں 10 مرتبہ قانون توڑنے پر ڈرائیونگ لائیسنس از خود معطل ہو جائے گا اور ڈرائیور کو از سر نو ڈرائیونگ لائیسنس کی تجدید کروانا ہو گی۔ مگر دوسری مرتبہ ڈرائیونگ لائیسنس جاری کیے جانے سے قبل متعلقہ فرد پر عوامی فلاح و بہبود کی ذمہ داری انجام دینا لازم ہو گی۔ سادے لفظوں میں کہا جائے تو دوبارہ لائیسنس حاصل کرنے کے لیے ڈرائیور کو معاشرے کی خدمت کرنا ہو گی۔
مانسہرہ کے ڈی پی او سید شہزاد ندیم نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک کے نئے نظام کا بنیادی مقصد عوام کو ٹریفک کے قاعدے و قوانین اور اس پر عمل پیرا ہونے کی اہمیت سے آگاہ کرنا ہے۔ پاک ویلز نے عوامی رائے جاننے کے لیے مقامی افراد سے بات چیت کی جن میں سے ایک فرد نے خیبرپختوانخوا پولیس کے اقدام کو سراہا۔
لائیسنس منسوخ کروا بیٹھنے والے افراد کے لیے حکام کی جانب سے تین مختلف اقسام کی ذمہ داریاں تجویز کی گئی ہیں۔ لائیسنس کی تجدید کروانے کے خواہشمند افراد کو ان میں سے کسی ایک ذمہ داری کو ادا کرنا ہو گا۔
- ایک شہری 10 پودے لگانے کی ذمہ داری لے گا یا پھر مسلسل 10 روز تک محکمہ جنگلات میں خدمات انجام دے گا۔
- یا، ایک شہری کو مقامی ٹاؤن میونسپل ایڈمنسٹریشن کے تحت مسلسل 10 روز تک شہر کی صفائی ستھرائی کا کام انجام دینا ہو گا۔
- یا پھر، ٹریفک پولیس کے ہمراہ کام کرنا ہو گا اور چھوٹے بچوں کو سڑک پار کرنے میں مدد فراہم کرنا ہو گی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا منفرد قدم ہے جو بہرحال دیگر صوبوں کے لیے ایک مثالی اور قابل تقلید حیثیت رکھتا ہے۔ اس حوالے سے مزید جاننے کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیے۔