ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب اب تک صارفین کو اسمارٹ کارڈز اور وہیکل رجسٹریشن نمبر پلیٹیں فراہم کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا حالانکہ تقریباً ایک سال ہوچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ،راولپنڈی کے پاس 65,000 سے زیادہ اسمارٹ کارڈز اور 50,000 سے زیادہ رجسٹریشن نمبر پلیٹوں کی درخواستیں پڑی ہوئی ہیں۔ محکمے کے عہدیداروں کے مطابق ان کی جانب سے کوئی تاخیر نہیں ہے کیونکہ وہ اب بھی لاہور کے E&T دفتر کی جانب سے اسمارٹ کارڈز اور رجسٹریشن پلیٹیں موصول ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ اگست 2019ء تک کے زیادہ تر آرڈرز پنجاب ایکسائز کی جانب سے پورے کر دیے گئے ہیں جبکہ اس کے بعد کے بیشتر آرڈرز اب بھی متعلقہ دفتر کی جانب سے فراہم کیے جانے باقی ہیں۔ صارفین اس مسئلے پر سخت برہم ہیں کیونکہ وہ پہلے ہی حکومت کو تمام واجبات ادا کر چکے ہیں۔ صارفین اسمارٹ کارڈز اور رجسٹریشن پلیٹوں کے حوالے سے آگاہی کے لیے متعدد بار E&T دفتر جا چکے ہیں لیکن مایوسی کا سامنا کیا۔ مبینہ طور پر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن راولپنڈی اس سلسلے میں حکومتِ پنجاب کو متعدد لیٹرز لکھ چکا ہے لیکن اب تک اس کو حل کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔
حکومتِ پنجاب نے 2018ء کے اواخر میں روایتی رجسٹریشن بکس کے بجائے اسمارٹ کارڈز کا آغاز کیا تھا لیکن تب سے حکام سے یہ معاملہ سنبھل نہیں پایا۔ اسمارٹ کارڈز اور رجسٹریشن پلیٹوں کے اجراء میں تاخیر کا نتیجہ ڈپارٹمنٹ کی ریونیو کلیکشن پر پڑا ہے۔ ڈپارٹمنٹ اسی وجہ سے اپنے ریونیو جنریشن کے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ یہ صورت حال پنجاب کے دوسرے حصوں میں بھی مختلف نہیں۔
مجموعی طور پر پنجاب میں تقریباً 20 لاکھ اسمارٹ کارڈز اور 70 لاکھ رجسٹریشن پلیٹوں کی کمی ہے۔ دوسری جانب عوام کو سفر کے دوران سخت مسائل کا سامنا ہے کیونکہ ٹریفک پولیس بغیر رجسٹریشن پلیٹوں اور اسمارٹ کارڈز کی گاڑیوں کو ضبط کر رہی ہے۔ ایک مقامی میڈیا ادارے نے بتایا کہ E&T ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ رسید دکھائے جانے کے باوجود اب تک اس معاملے پر سینکڑوں گاڑیوں کو چالان ہو چکے ہیں کہ جن سے حالات مزید گمبھیر ہو گئے ہیں۔
سرکاری نمبر پلیٹ جاری نہ ہونے کی وجہ سے عوام پرائیوٹ نمبر پلیٹیں استعمال کرنے پر مجبور ہیں کہ جنہیں ٹریفک پولیس برداشت نہیں کر رہی۔ کم از کم حکومت اس ضمن میں ٹریفک پولیس کو ہی اطلاع دے دے تاکہ عوام کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ پچھلے چھ مہینوں میں گاڑیوں کی فروخت میں زبردست کمی آئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسمارٹ کارڈز اور رجسٹریشن پلیٹوں کے نسبتاً کم آرڈرز آئے ہیں۔ حکومت پنجاب نامعلوم وجوہات کی بناء پر اس کم طلب کو بھی پورا نہیں کر پا رہی ہے۔ متعلقہ محکمے کو بغیر کسی تاخیر کے اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنا چاہیے تاکہ عوام کو ریلیف ملے کہ جو موجودہ صورت حال میں ریسیونگ اینڈ پر ہیں۔
اس معاملے پر سنیل سرفراز منج کیا کہتے ہیں اس وڈیو میں دیکھیں (18:42 سے دیکھیں)
یہ وڈیو 11:20 سے دیکھیں:
اپنے رائے نیچے تبصروں میں پیش کیجیے اور گاڑیوں کے حوالے سے مزید خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔