15 لاکھ روپے میں دستیاب 4 استعمال شدہ پاکستانی گاڑیاں

0 740

ہونڈا سِوک 2016 کی آمد سے پاکستان میں گاڑیوں کے شعبے میں ایک نئی لہر آئی ہے۔ حسب توقع گاڑیوں کے شوقین افراد اس نئے اضافے پر کافی خوش ہیں۔ البتہ نئی سِوک کی قیمت سن کر 25 سے 30 لاکھ روپے کی گاڑی خریدنے کی سکت نہ رکھنے والوں کا جوش بیٹھتا ہوا محسوس ہورہا ہے۔ ہونڈا نے سِوک کے1.8 بیسک ماڈل کی قیمت 23,49,000 روپے رکھی ہے جبکہ سب سے بہترین ماڈل یعنی سِوک 1.5 ٹربو کی قیمت 29,99,000 روپے رکھی ہے۔ یہاں بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں کہ جو حتی المقدور کوشش کے باوجود بھی ان گاڑیوں کی قیمت کا صرف نصف بجٹ ہی بنا پاتے ہیں۔ تو ایسے ہی لوگوں کے لیے میں آج یہ مضمون لکھ رہا ہوں جس میں 14 سے 16 لاکھ روپے تک کی گاڑیوں پر نظر ڈالیں گے۔ تو آئیے سب سے پہلے ہونڈا ہی کی گاڑی سے شروع کرتے ہیں:

ہونڈا سِٹی (Honda City)

سب سے پہلے تو یہ جان لیجیے کہ آپ بالکل نئی ہونڈا سِٹی 1.3 بھی 15,23,000 روپے میں ہونڈا ایٹلس سے خرید سکتے ہیں۔ تاہم اس پر لگنے والے مختلف ٹیکسز کو ملا جلا کر یہ 15 لاکھ سے کافی زیادہ پیسوں پر مل جائے گی۔ اس کے علاوہ آپ کچھ سال پرانی مثلاً ہونڈا سِٹی 2014-15 بھی اس بجٹ میں حاصل کرسکتے ہیں۔ 15 لاکھ روپے کے بجٹ میں آپ باآسانی استعمال شدہ سِٹی 1.3 (1300cc) مل جائے گی اور کچھ اور پرانی گاڑی لینا چاہیں تو 2012-13 کی سِٹی ایسپائر 1.5 (1500cc) بھی مل جانی چاہیے۔ یہ 4- دروازوں والی ایک چھوٹی سیڈان ہے جو پاکستان ہی میں تیار کی جاتی ہے۔ اس لیے سِٹی کے پرزے اور سروس بھی یہاں باآسانی کروائی جاسکتی ہے۔ ہونڈا سِٹی میں مینوئل اور آٹو میٹک دونوں ہی گیئر باکس دیئے گئے ہیں جن میں سے آپ کسی بھی ایک کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ سِٹی 1.3 کو ایندھن کی بچت کرنے والی بہترین گاڑیوں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔ کچھ لوگوں کے خیال میں اس کا سسپنشن تھوڑا غیر لچکدار ہے تاہم یہ مسئلہ صرف سِٹی ہی نہیں بلکہ اکثر ہونڈا گاڑیوں کے ساتھ ہی نظر آتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کم و بیش 5 لاکھ روپے میں دستیاب بہترین گاڑیوں کی فہرست

Honda-city_2008

آٹھویں جنریشن کی ہونڈا سِوک (Honda Civic)

آٹھویں جنریشن کی ہونڈا سِوک اپنے منفرد ڈیزائن کی وجہ سے کافی منفرد کہی جاتی ہے۔ گو کہ اس کا یہ منفرد انداز کافی عجیب معلوم ہوتا ہے تاہم بہترین گرفت اور رفتار کی وجہ سے اس نے کافی خریداروں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ ڈیزائن کو ترجیح دیتے ہیں یا پھر اس کے دیگر خصوصیات کی وجہ سے خریدنا پسند کرتے ہیں۔ 15 لاکھ کے بجٹ میں آٹھویں جنریشن ہونڈا سِوک کا کوئی بھی ماڈل باآسانی خریدا جاسکتا ہے۔ اس گاڑی کو پاکستان میں R18 (1800cc) انجن کے ساتھ متعارف کروایا گیا تھا جس کے ساتھ مینوئل اور آٹومیٹک گیئر باکس منسلک کرنے کا بھی انتخاب دیا گیا تھا۔

Honda-civic-8th

نویں جنریشن ہونڈا سِوک (Honda Civic)

ہونڈا سِوک کی نویں جنریشن کو عالمی سطح پر ویسی پذیرائی حاصل نہیں ہوئی کہ جیسے پچھلی جنریشنز کو حاصل ہوئی تھی۔ لیکن پاکستان میں اس کی مقبولیت کو زیادہ نقصان نہیں ہوا۔ سال 2012 میں اپنی آمد کے وقت ہی سے پاکستانیوں نے اسے ہاتھوں ہاتھ لیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی اس جنریشن کی استعمال شدہ سِوک 14 سے 16 لاکھ روپے میں کم کم ہی نظر آتی ہے۔ عام طور پر اس کی قیمت 17 لاکھ روپے سے زیادہ ہی دیکھی گئی ہے۔ نویں جنریشن ہونڈا سِوک بھی R18 انجن کے ساتھ پیش کی گئی تھی۔ اس انجن نے پاکستان جیسے ممالک کی خستہ حال سڑکوں پر بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

honda_civic_2012

ٹویوٹا کرولا (Toyota Corolla)

سیڈان گاڑیوں کے شعبے میں سبقت حاصل کرنے کے لیے ٹویوٹا نے ایک لمبا سفر طے کیا ہے۔ اور اس سفر میں کامیابی کا تمام تر سہرا ٹویوٹا کرولا کے سر باندھا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ یہ بات اپنی جگہ درست ہے کہ ٹویوٹا کرولا کے اپنے مسائل ہیں لیکن ساتھ ہی اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ یہ پاکستان میں سیڈان گاڑیوں کی رانی ہے۔ 15 لاکھ روپے کے بجٹ میں آپ باآسانی دسویں جنریشن ٹویوٹا کرولا خرید سکتے ہیں۔ ٹویوٹا کرولا میں کئی طرح کے انجن اور گیئر باکس پیش کیے جاتے ہیں جس سے خریداروں کو اپنی پسند کے اعتبار سے گاڑی منتخب کرنے میں کافی سہولت پیش آتی ہے۔ 15 لاکھ روپے کے بجٹ مین آپ کو 2010-11 ماڈل کی 1800cc کرولا ہی مل سکے گی۔ اگر اس سے کم قوت والے انجن کی حامل کرولا لینا چاہیں تو 2013-14 ماڈل کی 1300cc کرولا بھی خرید سکتے ہیں۔

Toyota_Corolla_10th

اس مضمون میں کوشش کی گئی ہے کہ صرف پاکستان میں تیار شدہ گاڑیوں ہی کا ذکر کیا جائے۔ تاہم اگر 15 لاکھ روپے کے بجٹ میں آپ درآمد شدہ گاڑیاں خریدنا چاہتے ہیں تو بھی متعدد ہیچ بیک اور سیڈان گاڑیاں مارکیٹ میں باآسانی مل جائیں گی۔ اس حوالے سے ہم آئندہ کسی مضمون میں ضرور بات کریں گے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.