ہونڈا بی آر-وی بمقابلہ سوزوکی وِٹارا: ایک تفصیلی تقابل!
ہونڈا اٹلس کارز پاکستان لمیٹڈ نے حال ہی میں مقامی مارکیٹ میں BR-V کا فیس لفٹ ماڈل متعارف کروایا ہے۔ ہونڈا سوِک اور سٹی کے علاوہ 7 نشستیں رکھنے والی BR-V وہ واحد گاڑی ہے جو جاپانی ادارہ پاکستان میں پیش کرتا ہے۔ کیونکہ یہ بہت زیادہ کامیاب نہیں رہی، اِس لیے کمپنی نے صارفین کی توجہ حاصل کرنے کے لیے اِس میں مزید فیچرز شامل کردیے ہیں۔ PAMA کے اعداد و شمار کے مطابق اگر پچھلے سال سے مقابلہ کیا جائے تو BR-V کی فروخت میں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تقریباً 59 فیصد کمی آئی ہے۔ البتہ مقامی آٹو سیکٹر میں یہ اپنے شعبے میں ایک اچھا انتخاب ہے۔ تفصیلات اور خصوصیات کے لحاظ سے مارکیٹ میں اس کی مقابل سوزوکی وِٹارا اور ٹویوٹا رَش ہیں۔ اس سلسلے میں ہم ہونڈا BR-V کا تقابل سوزوکی وِٹارا سے کریں گے تاکہ ایک واضح تصویر سامنے آ سکے کہ دونوں میں سے کون سی گاڑی بہتر ہے؟ تو آئیے دو بڑے جاپانی اداروں کی جانب سے مقامی مارکیٹ میں پیش کی گئی ان دونوں کومپیکٹ SUVs کا مختصر تقابل کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ تقابل ہونڈا BR-V i-VTEC S اور سوزوکی وِٹارا GLX ویرینٹس کا ہے۔
انجن اور ٹرانسمیشن:
ہونڈا BR-V ایک 4-سلنڈر 16 والو 1.5 لیٹر پٹرول انجن سے لیس ہے جسے مینوئل یا کنٹینیوسلی ویری ایبل ٹرانسمیشن (CVT) سے لیس کیا گیا ہے۔ دوسری جانب سوزوکی وِٹارا 4-سلنڈر 16 والو 1.6 لیٹر پٹرول انجن سے لیس ہے جس کے ساتھ 5-اسپیڈ مینوئل یا 6-اسپیڈ آٹومیٹک ٹرانسمیشن دی گئی ہے۔ دونوں گاڑیاں ٹُو-وِیل ڈرائیو ہیں لیکن سوزوکی وِٹارا آل-گرِپ فیچر رکھتی ہے جو اسے ہر قسم کے خراب راستوں پر مدد دیتا ہے۔ آل-گرِپ فور ویل ٹیکنالوجی آپ کو اپنے ڈرائیونگ انداز کے مطابق مختلف اقسام کی سرگرمیوں کی سہولت دیتی ہے۔ ہونڈا BR-V کی ڈِس پلیسمنٹ 1497cc ہے اور سوزوکی وِٹارا 1586cc کی ہے۔ ہونڈا BR-V صلاحیت رکھتی ہے 6600 rpm پر 88 Kw کی زیادہ سے زیادہ طاقت اور 4600 rpm پر 145 Nm کا زیادہ سے زیادہ ٹارک پیدا کرنے کی۔ اِس کے مقابلے میں سوزوکی وِٹارا 6000 rpm پر 86 kW اور 4400 rpm پر 156 Nm کا زیادہ سے زیادہ ٹارک پیدا کر سکتی ہے۔ BR-V اور وِٹارا کا کمپریشن ریشو بالترتیب 10.3 اور 11.0 ہے۔
پیمائش اور گنجائش:
پیمائش اور گنجائش کے اعتبار سے دونوں گاڑیاں چند ملی میٹرز کے فرق کو چھوڑ کر تقریباً ایک جیسی ہیں۔ البتہ ہونڈا BR-V کی گراؤنڈ کلیئرنس 201 mm ہے، جبکہ وِٹارا کی تھوڑی سی کم یعنی 185 mm ہے۔ BR-V کا ویل بیس بھی وِٹارا سے زیادہ ہے جو 2500 mm کے مقابلے میں 2662 mm کی ہے۔ BR-V کا کم از کم ٹرننگ ریڈیئس 5.58 میٹرز ہے جبکہ وِٹارا کا 5.2 میٹرز ہے۔
بریکنگ اور سسپنشن:
دونوں کومپیکٹ SUVs فرنٹ بریکنگ سسٹم کی ایک ہی قسم رکھتی ہیں۔ وِٹارا کے لیے فرنٹ میں وینٹی لیٹڈ ڈِسک بریکس اور پیچھے ڈِسک بریکس ہیں جبکہ BR-V پچھلے پہیوں میں روایتی ڈرم بریکس رکھتی ہے۔ بہتر بریکنگ اور سیفٹی تجربے کے لیے دونوں کاریں اینٹی-لاک بریکنگ سسٹم (ABS) سے لیس ہیں۔ اسی طرح دونوں گاڑیوں کا سسپنشن فرنٹ میں میک فرسن اسٹرٹ اور پچھلے حصے پر ٹورشن بیم کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔
ایکسٹیریئر:
جاپانی آٹومینوفیکچررز نے یقینی بنایا ہے کہ وہ ان کومپیکٹ SUVs میں جدید اور بے باک ڈیزائن لینگوئج کا استعمال کریں۔ دونوں گاڑیاں شکل اور ڈیزائن کے کچھ فرق کے ساتھ ایک جیسا جارحانہ انداز رکھتی ہیں۔ ہونڈا BR-V اگلے حصے میں ہیلوجن ہیڈلیمپس سے لیس ہے، جبکہ وِٹارا لو بیم کے لیے LED پروجیکٹر لیمپس اور ہائی بیم کے لیے ہیلوجن ملٹی رفلیکٹر رکھتی ہے۔ ہونڈا BR-V ایک اسٹائلش ہوریزونٹل شیپ کروم فرنٹ ریڈی ایٹر گرِل رکھتی ہے کہ جبکہ وِٹارا ہیڈلائٹس تک پھیلی ہوئی ورٹیکل کروم اِسٹرِپس۔ دونوں گاڑیاں ڈے ٹائم رننگ لائٹس (DRLs) کی حامل ہیں جنہیں آٹومیکرز نے دن کے وقت بہتر سیفٹی کے لیے لگایا ہے۔ فوگ لیمپس دونوں گاڑیوں میں اسٹینڈرڈ فیچر کے طور پر پیش کیے گئے ہیں۔ مزید یہ کہ سائیڈ مِررز دونوں گاڑیوں میں باڈی کی رنگت کے ہی ہیں ، لیکن دروازوں کے بیرونی ہینڈلز BR-V میں باڈی کی رنگت کے ہیں جبکہ دوسری میں کروم کے۔ ہونڈا اب اپنی گاڑی میں کمپنی کے ڈور وائزرز فراہم کرتا ہے جبکہ یہ وِٹارا میں اسٹینڈرڈ کے طور پر نہیں آتے۔ سوزوکی وِٹارا کا اہم فیچر اس کی پینورامک سَن رُوف ہے، جو BR-V کے ساتھ نہیں آتی۔ BR-V اور وِٹارا دونوں کی باڈی ایروڈائنامک انداز کی ہے۔ ہونڈا BR-V ہموار اُفقی ٹیل لیمپس رکھتی ہے جو کروم گارنِش کے ذریعے ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔ دوسری جانب سوزوکی وِٹارا اسٹائلش اور خوبصورت ٹیل لائٹس کے ساتھ آتی ہے، جو BR-V سے کہیں بڑی ہیں۔
انٹیریئر اور فیچرز:
دونوں کراس اوورز کیبن کے اندر متعدد پرکشش اور کارآمد فیچرز پیش کرتی ہیں۔ ہونڈا BR-V اب ایک اسٹیپ گارنِش کے ساتھ آتی ہے، جو ڈرائیور کا خیر مقدم کرتی ہے۔ دونوں گاڑیوں کے کیبن کشادہ اور خوبصورتی سے تیار کیے گئے ہیں۔ BR-V کا انٹیریئر ڈوئل ٹون اور خاکی رنگت کی نشستیں رکھتا ہے، جب وِٹارا میں اندر سب کچھ سیاہ رنگ کا ہے۔ دونوں گاڑیاں متعدد یکساں فیچرز رکھتی ہیں جن میں ایئر کنڈیشننگ، ہیٹنگ سسٹم، ریئر AC وینٹی لیشن، سینٹر آرم ریسٹ کونسول، 3-اسپوک الیکٹرونیکلی کنٹرولڈ اسٹیئرنگ وِیل، سن وائزرز، ہیڈ ریسٹرینٹس، سینٹرل لاکنگ سسٹم، اسسٹ گرِپس، پاور وِنڈوز، 12V پاور آؤٹ لیٹ اور اندرونی دروازوں کے کروم ہینڈلز شامل ہیں۔ دوسری جانب وِٹارا میں کچھ ایسے اضافی فیچرز ہیں جو BR-V میں نہیں ہیں جیسا کہ پولن فلٹر، کروز کنٹرول اور اسپیڈ لمِٹر۔ مزید یہ کہ وِٹارا میں کئی اضافی جگہیں ہیں جبکہ BR-V میں کیبن کے اندر اگلے اور پچھلے حصے میں 10 کپ/بوتل ہولڈرز ہیں ۔
کنیکٹیوٹی اور انٹرٹینمنٹ:
سوزوکی وِٹارا اعلیٰ معیار کی کنیکٹیوٹی اور انٹرٹینمنٹ سسٹم رکھتی ہے۔ یہ 10.1 انچ کے انفوٹینمنٹ سسٹم کی حامل ہے جو بلوٹوتھ، USB،AUXکے ساتھ کنیکٹیوٹی اور کال سننے کے لیے ہینڈز فری ٹیلی فون فیچرز رکھتی ہے۔ مزید یہ کہ اس میں نیوی گیشن سسٹم بھی ہے جو BR-V میں موجود نہیں۔ ہونڈا اٹلس اپنی BR-V میں 7-انچ کا ڈسپلے آڈیو سسٹم دیتا ہے، جو بلوٹوتھ، AUX ور USB کے بنیادی کنیکٹیوٹی فیچرز کے ساتھ ہے، جس میں ہینڈز فری ٹیلی فون فیچر بھی شامل ہے۔
سیفٹی اور سکیورٹی فیچرز:
مسافروں کی سیفٹی کے حوالے سے سوزوکی وِٹارا ہونڈا BR-V سے کہیں بہتر ہے کیونکہ یہ زیادہ سے زیادہ سات عدد SRS ایئر بیگز سے لیس ہے جبکہ اس کی مقابل گاڑی میں ان کی تعداد صرف دو ہے۔ دو ایئر بیگز اگلے حصے میں ڈرائیور اور آگے بیٹھنے والے مسافر کے لیے ہیں، جبکہ دو سائیڈز پر فراہم کیے گئے ہیں، دو کرٹینز میں اور ایک ڈرائیور کے گھٹنے کی جانب۔ ہونڈا اٹلس نے BR-V کے فیس لفٹ ماڈل کے لیے دوسرا ایئر بیگ حال ہی میں شامل کیا ہے۔ دونوں گاڑیاں اگلے اور پچھلے حصوں میں، سینٹر سیٹ بیلٹ سمیت، 3-پوائنٹ ELR سیٹ بیلٹس کے ساتھ آتی ہیں۔ سوزوکی وِٹارا میں دو ISO چائلڈ فِکس سہولت بھی ہے جبکہ BR-V میں یہ صرف ایک ہے۔ دونوں گاڑیاں اینٹی-لاک بریکنگ سسٹم (ABS)، الیکٹرانک بریک ڈسٹری بیوشن (EBD)، سکیورٹی الارم، اموبیلائزر وغیرہ سے لیس ہیں۔ دوسری جانب وِٹارا میں کچھ اضافی فیچرز ہیں جیسا کہ ہِل ہولڈ کنٹرول، بریک اسسٹ فنکشن، اگلے اور پچھلے بمپر میں چار پارکنگ سینسرز اور الیکٹرانک اسٹیبلٹی پروگرام (ESP)۔ ESP ڈرائیور کو گاڑی پر قابو رکھنے کے لیے خودکار طور پر طاقت اور بریکس کو ایڈجسٹ کرنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ سیفٹی فیچرز بہت اہمیت رکھتے ہیں بالخصوص جب اسے پہاڑی علاقے یا خراب راستوں پر چلایا جائے۔ سوزوکی وٹارا کی سیفٹی بہتری کا ہونڈا BR-V سے کوئی مقابلہ ہی نہیں۔ ہل ہولڈ کنٹرول اور ہل ڈیسنٹ کنٹرول دو اہم فیچرز ہیں جو چڑھائی پر چڑھتے یا اس سے اترتے ہوئے مدد دیتے ہیں۔
دستیاب رنگ:
ہونڈا BR-V اور سوزکی وِٹارا مختلف رنگوں میں پیش کی جاتی ہیں۔ یہ گاڑیاں مقامی مارکیٹ میں مندرجہ ذیل رنگوں میں دستیاب ہیں:
قیمت:
ہم دونوں کومپیکٹ SUVs کے بہترین ماڈلز کا تقابل کر رہے ہیں، دونوں کی قیمتوں میں بہت فرق ہے۔ ہونڈا BR-V مبلغ 32 لاکھ 49 ہزار روپے میں آتی ہے جبکہ سوزوکی وِٹارا GLX کُل 55 لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔ واضح رہے کہ یہ دونوں گاڑیوں کی ایکس-فیکٹری قیمتیں ہیں۔
پاکستان کے مقامی سیکٹر میں ان دو کومپیکٹ SUVs کے حوالے سے آپ کی رائے کیا ہے؟ ہیں نیچے تبصروں میں بتائیں اور ایسے ہی مزید تقابل پڑھنے کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔