ہونڈا N-سیریز – بہترین سہولیات اور جدید ٹیکنالوجی کی حامل 660cc گاڑیاں

2 472

چھوٹی اور 660cc انجن کی حامل گاڑیوں کو عرف عام میں Kei Cars کہا جاتا ہے۔ان چھوٹی گاڑیوں کی مشہوری کی بنیادی وجوہات میں، کم قیمت، ایندھن بچانے کی صلاحیت، جدید سہولیات اور آرامدے سفر شامل ہیں۔نہ صرف جاپان و دیگر ممالک بلکہ پاکستان میں بھی ان چھوٹی گاڑیوں کو خاصی مقبولیت حاصل ہوچکی ہے کیوں کہ یہ ہمارے یہاں کی شاہراہوں پر بہت مزے سے سفر کرسکتی ہیں۔ لیکن ہونڈا نے Kei Cars کے زمرے میں کچھ نیا کرنے کا فیصلہ کیا اور N-سیریز کے ذریعے ان چھوٹی گاڑیوں میں وہ خصوصیات شامل کیں جو صرف بڑی اور مہنگی گاڑیوں ہی کا خاصہ سمجھی جاتی تھیں۔اس کی مثال دیکھنا چاہیں تو ہونڈا N-One اور ہونڈا N-WGN ملاحظہ کرسکتے ہیں۔

1) ارتھ ڈریمز ٹیکنالوجی
ہونڈا N–سیریز کی گاڑیوں میں ہونڈا ارتھ ڈریمز ٹیکنالوجی سے لیس انجن لگایا جاتا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی وجہ سے یہ انجن جہاں ایک طرف بہترین رفتار فراہم کرسکتا ہے وہیں کم ایندھن میں زیادہ سفر کرنے کی سہولت بھی فراہم کرے گا۔ ہونڈا کے ان انجنز کی قابلیت مارکیٹ میں دستیاب دیگر 660cc انجن سے کافی بہتر ہے۔ اگر اعداد و شمار کی بات کی جائے تو ہونڈا N–سیریز ایک لیٹر میں 22 کلومیٹر تک سفر کرسکتی ہے۔

honda_earth_dreams

2) کروز کنٹرول
چھوٹی یعنی 660cc انجن کی حامل گاڑیوں میں عام طور پر کروز کنٹرول جیسے خصوصیات شامل نہیں کی جاتیں۔ تاہم N سیریز کی تمام ہی گاڑیوں میں اسے شامل کیا گیا ہے۔ اگر پاکستان میں دستیاب گاڑیوں پر نظر ڈالیں تو کروز کنٹرول کی خاصیت صرف مہنگی سیڈان گاڑیوں ہی میں نظر آتی ہے۔ کروز کنٹرول کی حامل گاڑیوں سے طویل سفر میں کافی سہولت میسر آتی ہے اور ایندھن کی بچت بھی ممکن ہوپاتی ہے۔

Honda N One

3) ٹریکشن کنٹرول اور ایمرجنسی اسٹاپ سگنل
ہونڈا N-سیریز کے تمام ہی نئے ماڈلز میں ٹریکشن کنٹرول کے ساتھ ریڈار ڈسٹنس کنٹرول بھی شامل ہے جو ڈھلوان، ریتیلی یا پھر گیلے رستوں پر گاڑی کے پھسلنے یا لڑھکجانے کا خطرہ کم کرتا ہے۔اس کے علاوہ N-سیریز گاڑیوں کو پہلی 660cc گاڑیاں ہونے کا اعزاز حاصل ہے کہ جن میں ایمرجنسی اسٹاپ سگنل شامل کیے گئے ہیں۔ شاید لوگ اسے زیادہ اہم خیال نہ کریں لیکن حقیقتاً یہ گاڑی کو کسی بڑے حادثے سے بچانے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

Traction Control and Emergency stop signal

4) تصادم سے بچاؤ کا نظام
ہونڈا N-سیریز کے نئے ماڈلز میں سِٹی-بریک ایکٹو سسٹم بھی شامل کیا گیا ہے۔ یہ سسٹم نہ صرف ڈرائیور کو ممکنہ تصادم سے باخبر کرتا ہے بلکہ ڈرائیور کی جانب سے فوری حرکت میں نہ آنے کی صورت میں ازخود بریک لگا سکتا ہے۔ ان گاڑیوں سے قبل یہ دلچسپ نظام پورشے (Porsche)، لیکسز (Lexus)، پرایوس (Prius) اور وِزل (Vezel) جیسی گاڑیوں میں ہی شامل کیا جاتا تھا۔ لیکن ہونڈا نے اسے 660cc گاڑیوں میں پیش کر کے گویا کئی لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں دستیاب 10 بہترین 660cc گاڑیاں

honda n city brake system

front_assist

5) پیڈل شفٹرز
مجھے علم ہے کہ کچھ لوگ یہ پڑھ کر مسکرانے لگیں گے کیوں کہ پیڈل شفٹرز تو برق رفتار انجن کی حامل گاڑیوں ہی میں شامل ہوتے ہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ ہونڈا نے N-سیریز میں پیڈل شفٹرز بھی دیئے ہیں۔ پاکستان میں لوگوں کی اکثریت نے پیڈل شفٹرز کی سہولت ہونڈا سِوک 2016 ٹربو یا پھر ٹویوٹا کرولا آلٹِس گرانڈے ہی میں سن رکھی ہوگی۔ مگر اب ہونڈا نے اسے 660cc گاڑیوں میں شامل کر کے سب کو حیران کردیا ہے۔

Honda N

Honda N One

اس میں کوئی دو رائے باقی نہیں کہ اس وقت 660cc گاڑیوں کے زمرے میں ہونڈا کی N-سیریز اپنی قابلیت اور جدیدیت کے اعتبار سے سب سے آگے ہے۔ اور اگر آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ پاکستان میں ان گاڑیوں کے پرزوں کی دستیاب کوئی بڑا مسئلہ ہے تو پھر آپ غلط سوچ رہے ہیں۔ ہم اکیسویں صدی میں جی رہے ہیں کہ جہاں صرف ایک کلک پر سات سمندر پار سے چیز آپ کے گھر پر پہنچا دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ہونڈا نے بھی N-سیریز گاڑیوں کے پرزوں پاکستان کے تمام ہی بڑے شہروں میں دستیابی ممکن بنانے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ وہ وقت بھی جلد آئے گا کہ جب ہر چھوٹی بڑی دکان پر ہونڈا N سیریز کے پرزے باآسانی دستیاب ہوجائیں گے۔

مجھے پورا یقین ہے کہ ہونڈا N-سیریز ہماری میں آہستہ آہستہ اپنی جگہ بنا رہی ہے اور ہونڈا ایٹلس بھی اس سے باخبر ہے۔ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ ان گاڑیوں کے پرزے کافی مہنگے ہیں ، تو یہ بات بالکل درست ہے۔ تاہم اگر ان مہنگے پرزوں کے اعلی معیار سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ اور پھر کوئی کلچے کی قیمت میں پیزا تو فروخت کرنے سے رہا۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.