ہونڈا N-WGN بمقابلہ ہونڈا N-One – ایک مختصر موازنہ
پاکستان میں بے شمار گاڑیاں بیرون ممالک بالخصوص جاپان سے درآمد کی جارہی ہیں۔ ان میں جہاں مہنگی ہائبرڈ گاڑیاں شامل ہیں وہیں 660cc انجن کی چھوٹی ہیچ بیک کی تعداد بھی قابل ذکر ہے۔ 660cc گاڑیوں کے زمرے میں ہونڈا کی جن دو چھوٹی گاڑیوں نے خاصی توجہ حاصل کی وہ ہونڈا N-WGN اور ہونڈاN-One ہیں۔ ان دونوں ہی گاڑیوں میں ہونڈا نے ارتھ ڈریمز انجن استعمال کیا ہے۔ ہونڈا جاپان کی جانب سے N-One کو یکم نومبر 2012 جبکہ N-WGN کو اگلے سال پیش کیا گیا تھا۔ ہونڈا نے 1960 اور 1970 کے عشرے میں پیش کی جانے والی N360 گاڑی کی مناسبت سے ان گاڑیوں کے ناموں میں انگریزی حرف N استعمال کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈائی ہاٹسو موو – پاکستان میں دستیاب بہترین 660cc میں سے ایک
ظاہری انداز
ہونڈا (Honda) کی یہ دونوں گاڑیاں ظاہری انداز میں خاصی مختلف ہیں۔ ایک طرف جہاںN-One کی چھت عام ہیچ بیک جیسی ہے تو دوسری طرف N-WGN کی اونچائی کافی زیادہ ہے۔ چونکہ N-WGN کا مجموعی سائز ایک مائیکرو-ویگن کی طرح بڑا ہےاسی لیے ہونڈا نے اسے WGN کا نام دیا ہے جو پہلی نظر میں Wagon ہی کا مختصر کوڈ معلوم ہوتا ہے۔علاوہ ازیں N-One کا اندازہ پرانے وقتوں کی گاڑیوں سے ملتا جلتا ہے جبکہ N-WGN کافی جدید معلوم ہوتی ہے۔ اگلے حصے میں شامل ہیڈلائٹس کی مثال سامنے رکھیں تو N-One میں پرانی گاڑیوں کی گول لائٹس نظرآئیں گی جبکہ WGN میں نہ صرف ہیڈلائٹس کا انداز بہت بہتر ہے اس کا اگلا حصہ بھی کافی اٹھا ہوا ہے۔ گاڑی کے مجموعی ڈیزائن کا بغیر جائزہ لیں تو N-One کے کنارے آپ کو گولائی میں نظر آئیں گے جبکہ N-WGN ایک ڈبے جیسی ہے۔
اندرونی حصہ
چونکہ N-WGN کو ویگن کی طرز پر بنایا گیا ہے اس لیے N-One کے مقابلے میں اس کے اندر زیادہ گنجائش بھی موجود ہے۔ اس وجہ سے ہونڈا N-WGN کے مسافروں کو نہ صرف سر کے اوپر بلکہ پیر پھیلانے کے لیے بھی کافی مناسب جگہ دستیاب ہوتی ہے۔اس کے علاوہ ان دونوں ہی ہونڈا گاڑیوں کی اکثر چیزیں کافی ملتی جلتی ہیں۔ ڈیش بورڈ کا ڈیزائن بھی ایک سا ہے البتہ ہونڈا N-WGN میں اضافی اونچائی کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیش بورڈ کو تھوڑا اوپر بنایا گیا ہے۔
انجن
جیسا کہ اوپر ذکر آیا ، ہونڈا نے دونوں ہی گاڑیوں میں 3-سلینڈر 658cc انجن شامل کیا ہے۔ یہ ہونڈا کا ارتھ ڈریمز S07A انجن ہے۔ S07A دراصل انجن کا کوڈ ہے۔ ارتھ ڈریم ٹیکنالوجی کا انحصار انجن میں حرکت کرنے والے پرزوں پر ہوتا ہے۔ بہت سے قارئین جانتے ہوں گے کہ ہونڈا سِوک (Civic 2016) میں بھی ارتھ ڈریم ٹربو انجن شامل کیا گیا ہے۔ بہرحال، ہونڈا کی 660cc گاڑیوں کے انجن کا کومپریشن ریشو 11.8:1 ہے اور یہ انجن 59 ہارس پاور فراہم کرسکتا ہے۔
پاک ویلز کے ذریعے اپنی پسندیدہ گاڑی پاکستان منگوانے کے لیے یہاں کلک کریں
گیئر باکس
دور جدید کی نئی گاڑیوں کی طرح ہونڈا نے اپنی دونوں ہی چھوٹی گاڑیوں میں CVT گیئر باکس شامل کیا ہے۔ اسے شامل کرنے کی بنیادی وجہ گاڑی میں ایندھن بچانے کی صلاحیت پیدا کرنا اور اسے ماحول دوست رکھنا ہے۔انہی وجوہات کی بنا پر سِوک 2016 کو بھی صرف CVT گیئر باکس کے ساتھ ہی پیش کیا گیا ہے۔ ہونڈا N-One اور N-WGN دونوں ہی گاڑیوں کے اگلے پہیوں کی قوت (FWD) یا پھر چاروں پہیوں کی قوت (AWD) سے چلنے والی ماڈلز پیش کیے جاتے ہیں۔
پاکستان میں ایک مناسب ہونڈا N-One کی قیمت 11 سے 13 لاکھ روپے کے درمیان ہے جبکہ ہونڈا N-WGN کی قیمت 10 سے 12 لاکھ روپے کے درمیان ہے۔ یاد رہے کہ جاپان سے درآمد شدہ گاڑیوں کی قیمت میں گریڈ، ماڈل اور مجموعی حالت کی وجہ سے کمی بیشی ہوسکتی ہے۔