حب ریلی کراس 2017 قابل دید اختتام کو پہنچ گئی
حال ہی میں منعقد ہونے والی حب کراس ریلی 2017 میں ایک تجربہ کار ڈرائیور اسد کھوڑو کو 12 مارچ 2017 کو میکس ڈرٹ ایرینا میں ریلی کے’A‘ پریپیرڈ کلاس کی کیٹگری کا تاج پہنایا گیا۔ اسد کھوڑو نے ایک انتہائی اپ گریڈ کی گئی 4000cc ٹویوٹا ویگو چلائی اور ایک دلدلی اور مشکل ٹریک پر نادر مگسی کا مقابلہ کیا۔ دونوں مدمقابلوں نے اس ایونٹ کے ہر دل عزیز تاج کے لیے مقابلہ کیا۔ لیکن اسد کھوڑو نے 5 کلومیٹر کا راستہ 4 منٹ اور 53.02 سیکنڈ میں طے کر کے نادر مگسی کو ہڑپ کر لیا۔
مگسی جو کہ جھل مگسی، حب ریلی اور چولستان ریلی کے متواتر فاتح تھے انہوں نے بھی 4000cc ویگو چلائی اور اس سال حب ریلی میں دوسرے نمبر پر رہے۔ ایک اور ابھرتے ہوئے ڈرائیور صاحبزادہ سلطان محمد علی نے بھی بہت عمدہ موڑ کاٹے اور 5 کلومیٹر کا فاصلہ 5 منٹ اور 9 سیکنڈ میں مکمل کیا جس سے وہ پول پر تیسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
سٹاک ’A‘ کیٹگری میں میجر ریٹائیرڈ عثمان نے مٹسوبشی چلائی اور طے کردہ فاصلہ 3 منٹ اور 37 سیکنڈ میں مکمل کر کے اس کیٹگری کے فاتح ٹھہرے۔ جبکہ اس کیٹگری میں سرفراز ڈھانچی دوسرے نمبر پر آئے۔ عامر مگسی جو کہ پاکستان کے ایک بہت مشہور کار سوار ہیں وہ ’B‘ پریپیرڈ کلاس میں اول پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ جبکہ امیر علی دوسرے نمبر پر آئے۔ علی مگسی نے ’B‘ کیٹگری کا ٹریک 3 منٹ اور 5 سیکنڈ میں طے کر کے اس کیٹگری کے فاتح ٹھہرے۔ جبکہ نوید واسطی اس مقابلے میں دوسرے نمبر پر آئے۔ اب ہم تیزی سے ’C‘ پریپیرڈ کلاس کیٹگری کی طرف آتے ہیں، طلحہ رئیس خان مقررہ فاصلہ 6 منٹ اور 3 سیکنڈ میں مکمل کر کے فاتح ٹھرے جبکہ ظہیر علی شاہ نے اس ریس میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔
اس سال حب کراس ریلی کی لوکل سپورٹس میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ خواتین کے ریلی کارنر میں تشنا پاٹیل اپنی ویگو پریہ مقابلہ جیت گئیں جب کہ ماما شیراز نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے بھی اس ایونٹ میں شرکت کی اور حب ریلی منعقد کروانے پر آرگنائزرز کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک سنسنی خیز ایونٹ ہے اور اس کے منتظمین اپنی کوششوں کی وجہ سے پورے نمبروں کے اہل ہیں‘