جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (JICA) نے آٹو پارٹس بنانے والے مقامی اداروں کو اعلیٰ معیار کی مصنوعات تیار کرنے اور انتظامی کارگزاری کو بہتر بنانے میں مکمل تکنیکی مدد فراہم کرنے کی یقینی دہانی کرائی ہے۔
اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (SMEDA) کی جانب سے منعقدہ JICAکے ٹیکنیکل سپورٹ پروگرام کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جاپانی ماہرین نے کہا کہ پاکستان کا آٹو پارٹس سیکٹر اعلیٰ معیار کی مصنوعات بنانے میں اور پیداواری صلاحیت کو بہتر کرنے کے لیے عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کرنے کی زبردست صلاحیت رکھتا ہے۔ 5 جاپانی ماہرین کی ایک ٹیم اس موقع پر موجود تھی کہ جہاں انہیں مقامی اور عالمی مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق 52 مقامی آٹو پارٹس بنانے والے موجود تھے۔ JICA ٹیکنیکل ٹیم کے چیف ہیروشی کانیکی نے اس ایونٹ کے حوالے سے بھی شرکاء کو بریفنگ دی۔ ٹیکنیکل پروگرام کے دوران متعدد سرگرمیاں کی گئیں، جن میں مختلف آلات اور تکنیک کا نفاذ شامل تھا۔ ٹیم کو اس پورے عمل کے ذریعے حاصل کردہ نتائج پر بریفنگ دی گئی۔ JICA نے مقامی صنعت کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ٹیکنیکل سپورٹ دینے کی یقین دہانی کرائی۔
چیئرمین پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹوموٹِو پارٹس اینڈ ایکسیسریز مینوفیکچررز (PAAPAM) اشرف شیخ بھی اس موقع پر موجود تھے جنہوں نے جوائنٹ وینچرز اور جاپان کے ماہرین کی جانب سے تکنیکی مدد فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے JICA سے درخواست کی کہ وہ مستقل بنیادوں پر ٹیکنیکل ایڈوائزرز فراہم کرے۔ انہوں نے پروگرام کے دوران مدد فراہم کرنے پر SMEDA اور JICA کی ٹیموں کو سراہا۔ پروجیکٹ چار سال تک جاری رہا کہ جس میں PAAPAM اور اوریجنل ایکوئپمنٹ مینوفیکچررز (OEMs) نے صوبہ پنجاب و سندھ کے 52 سپلائرز کو اس سہولت کے لیے نامزد کیا۔ ان میں سے 17 کو کارکردگی اور جاپانی ٹیکنالوجی کے نفاذ کی خواہش کی بناء پر ماڈل کیس کمپنیوں کی حیثیت سے منتخب کیا گیا تھا۔ JICA نے ان کمپنیوں کو مکمل طور پر خود انحصار بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
PAAPAM کے ایک اور عہدیدار نے OEMs کی ضروریات کے مطابق اعلیٰ معیار کی مصنوعات تیار کرنے میں مقامی صنعت کی مدد کرنے والے اس منصوبے کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے SMEDA کی جانب سے SME ڈیولپمنٹ کے لیے اٹھائے گئے متعدد اقدامات کو بھی سراہا کہ جن کا نتیجہ مستقبل میں پیداوار کی بہترین کی صورت میں نکلے گا۔
دنیا بھر میں ٹیکنالوجی حیران کن طور پر جدید تر ہوتی جا رہی ہے اور آٹو پارٹس کی پیداوار بھی اس سے مختلف نہیں۔ البتہ پاکستان جیسے ممالک کو ترقی یافتہ ملکوں کے تجربے کی مدد سے خود کو نئے حالات کے مطابق ڈھالنے اور اپنے انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنانے کی فوری ضرورت ہے۔
ہماری طرف سے اتنا ہی۔ آٹوموبائل انڈسٹری کی مزید اپڈیٹس کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیے۔