جولائی، اگست 15ء: کرولا کی فروخت دُگنی، سِوک کی فروخت میں کمی

0 110

پاکستان آٹو موٹیو مینوفکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال جولائی اور اگست کے مقابلے میں رواں سال انہی دو مہینوں میں گاڑیوں کی فروخت 77 فیصد زیادہ ہوئی ہے۔ یہ پاکستان میں گاڑیوں کی صنعت سے وابستہ افراد کے لیے اچھی خبر ہے۔

پاما کے اعداد و شمار سے ٹویوٹا انڈس موٹرز اور پاک سوزو کی برتری ثابت ہوئی ہے تاہم ہونڈا کے لیے یہ عرصہ زیادہ اچھا نہیں رہا۔ ہونڈا سوک کی فروخت کم ہو کر 1146 یونٹ ہوگئی ہے جو گزشتہ سال انہی دو مہینوں میں 1218 تھی البتہ ہونڈا سٹی کی فروخت 58 فیصد برتری کے ساتھ 3037 تک پہنچی۔

دوسری جانب ٹویوٹا کی گاڑیوں خصوصاً کرولا کی فروخت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ 2014ء کے مقابلے میں اس سال جولائ اور اگست میں ٹویوٹا نے 4188 گاڑیاں فروخت کیں جن میں 8840 کرولا شامل ہیں۔

گزشتہ ماہ ٹویوٹا انڈس موٹرز کے کارخانے کا دورہ کرتے ہوئے ہمیں دلچسپ بات پتہ چلی کہ ان کا پلانٹ 3 شفٹوں میں 24 گھنٹے کام کر رہا ہے اس کے باوجود نئی کرولا کی فراہمی میں چار ماہ کا وقفہ آجاتا ہے۔ تو اگر آپ بھی ٹویوٹا کرولا لینا چاہتے ہیں تو ابھی سے بک کروادیں!

پاک سوزوکی کے لیے بھی گزشتہ دو ماہ کافی مثبت رہے۔ سوزوکی نے 674 سوفٹ فروخت کیں جو گزشتہ سال 617 کی تعداد رہی تھیں۔ کلٹس کی فروخت میں بھی 9 فیصد اضافہ ہوا۔ علاوہ ازیں دیگر سوزکی گاڑیوں کی فروخت میں بھی پچھلے سال کے مقابلے میں 67 فیصد اضافہ ہوا اور گاڑیوں کی فروخت 709 سے بڑھ کر 2064 تک پہنچ گئی ہے۔

گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ پاکستان میں اس شعبے کی مجموعی صورتحال میں بہتری کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور اہم عنصر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی بھی ہے۔ پاکستان میں جاری مختلف اسکیمز مثلاً پنجاب ٹیکسی اسکیم سے بھی اس شعبے کو فائدہ حاصل ہوا ہے۔ اس کے علاوہ بینکوں کو 9 سال پرانی گاڑیوں پر سرمایہ کاری کی بھی اجازت دے دی گئی ہے جو نئے اور پرانے دونوں صارفین کے لیے بہت مفید ثابت ہو رہا ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.