کِیا اسپورٹیج اپنے مالک کی نظر میں: خصوصیات اور تفصیلات
جب آٹو پالیسی 2016-21ء متعارف ہوئی تو کِیا ان آٹوموبائل کمپنیوں میں سے ایک تھا کہ جس نے پاکستان میں اپنی گاڑیاں متعارف کروانے کا فیصلہ کیا۔ اس کی کِیا اسپورٹیج ایک عالمی شہرت یافتہ SUV ہے جو پانچ سیٹوں کی حامل ایک اسپورٹی شکل و صورت رکھنے والی اور ڈرائیو کرنے میں مزیدار گاڑی ہے۔ اسپورٹیج خریدنے سے پہلے اس کے مالک نے کچھ اس سے ملتی جلتی گاڑیاں بھی چلا رکھی ہیں جیسا کہ ہونڈا ویزل، سوزوکی وِٹارا، ہونڈا BR-V اور ٹویوٹا رَش وغیرہ۔ وہ ہیونڈائی ٹکسن کو بھی اسپورٹیج کا ایک مناسب متبادل سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اسپورٹیج کو منتخب کرنے کی جو وجوہات بیان کی ہیں ان میں اس کا پاور ٹرین بھی شامل ہے کہ جو 2.0L انجن پر مشتمل ہے۔ ویزل اور وِٹارا دونوں اس سے کم طاقت کا انجن رکھتی ہیں۔
اسپورٹیج کے انتخاب پر مجبور کر دینے والے دیگر عوامل میں اس کا آرام اور خصوصیات شامل ہیں۔ پینورامک سن رُوف، لیدر ڈیش بورڈ، کروز کنٹرول، ہل اسِسٹ اور آٹو زِینون ہیڈ لائٹس اور وِنڈ اسکرین وائپرز اس گاڑی کے انتخاب کی وجوہات بنے۔ ہونڈا ویزل کے مقابلے میں پچھلی نشستیں ٹانگیں پھیلانے کے لیے زیادہ گنجائش کی حامل ہیں اور زیادہ آرام دہ بھی ہیں۔ اس میں ایئر کنڈیشننگ کے لیے ریئر وینٹس اور 12V کا ساکٹ بھی موجود ہے تاکہ آپ اپنی الیکٹرانک ڈیوائسز چارج کر سکیں۔ آگے اور پیچھے دونوں جگہ بیٹھنے والے مسافروں کے لیے ہیڈ رُوم بھی کافی ہے۔
اس گاڑی کا فیول ایوریج شہر کے اندر تقریباً 9 کلومیٹر جبکہ ہائی وے پر 11 کلومیٹر فی لیٹر ہے۔ یہ ہونڈا سوِک کے برابر ہے۔ کِیا اسپورٹیج کا سسپنشن سسٹم بھی بہت ہموار ہے۔ اس کا مالک سمجھتا ہے کہ اسپورٹیج میں چند فیچرز کی کمی ہے جیسا کہ لَین کِیپ اسسٹ اور بڑی اسکرین کا حامل انفوٹینمنٹ سسٹم۔ مالک کے مطابق پاکستان میں اسپورٹیج ماڈل کے لیے کِیا کی جانب سے پارٹس پہلے سے دستیاب ہیں۔ اب مالک کی نظریں اسپورٹیج کے نئے ماڈل پر لگی ہوئی ہیں، جو بہتر پاور ٹرین اور ڈیش بورڈ میں بڑی انفوٹینمنٹ اسکرین رکھتا ہے۔ موجودہ ماڈل ڈوئل ایئر بیگز اور آٹو ٹیل گیٹ کا بھی حامل ہے۔ اس میں JBL ساؤنڈ سسٹم بلوٹوتھ کنیکٹیوٹی کے ساتھ موجود ہے۔
ایسے ہی مزید ریویوز کے لیے آتے رہیں اور اپنی رائے نیچے تبصروں میں پیش کریں۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ کیا اسپورٹیج پاکستان کے آٹو سیکٹر میں مقبول ہو پائے گی؟