نئے سال کا جشن: شرارتی لڑکوں نے میٹرو اسٹیشن میں گاڑی پھینک دی

0 179

نئے سال کی آمد کا جشن دنیا بھر میں جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ پاکستان میں بھی اس حوالے سے کئی ایک تقاریب منعقد کی جاتی ہیں بچے، نوجوان اور بزرگ اپنے دوستوں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں۔ کچھ مقامات پر چراغاں اور آتش بازی کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ جو ان ہنگاموں سے دور رہنے والے لوگ نئے سال کی آمد کے جشن منانے سے منع کرنے کے لیے وعظ و نصیحت کرتے ہوئے بھی نظر آتے ہیں۔

یہ تحریر بھی پڑھیں: پچھلے 50 برسوں کی 50 مشہور ترین گاڑیاں

البتہ مغربی ممالک میں نئے سال کی آمد کو باقاعدہ ایک تہوار کی حیثیت حاصل ہے۔ لوگ گزرنے والے سال کے آخری لمحات اور نئے سال کی شروعات کو یاد گار بنانے کے لیے خوب محنت کرتے ہیں۔ حکومتی سطح پر جشن کا اعلان، دلکش آتش بازی اور کئی ایک تفریحی سرگرمیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ایک طرف جہاں لوگ گھروں سے باہر تاریخی اور تفریحی مقامات پر اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ نئے سال کی آمد پر خوشیاں مناتے ہیں وہیں کچھ کھلنڈرے اور شرارتی نوجوان عجیب و غریب حرکتیں کرتے ہوئے بھی نظر آتے ہیں۔

یورپی ملک بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں بھی کچھ ایسا ہی ناخوشگوار واقعہ دیکھنے کو ملا جب چند لڑکوں نے نئے سال کی آمد یادگار بنانے کے لیے میٹرو اسٹیشن کی سیڑھیوں سے ایک گاڑی پھینک دی۔ یہ حرکت میٹرو اسٹیشن کے اوقات کار میں کی گئی البتہ خوش نصیبی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ برسلز میٹرو اسٹیشن کے منتظم ادارے سے تعلق رکھنے والے نمائندے نے اے بی سی نیوز کو بتایا:

“نوجوانوں کے ایک گروپ نےایک چھوٹی گاڑی کومیٹرو اسٹیشن کی سیڑھیوں سےدھکیل دیا ۔۔۔ جس کے بعد گاڑی نیچے موجود پلیٹ فارم کی دیوار سے جا ٹکرائی۔”

اس واقعے کے بعد میٹرو اسٹیشن کو بند کردیا گیا اور اس گاڑی کو پلیٹ فارم سے ہٹانے کے لیے خصوصی کرین منگوائی گئی۔ یہ بات اب تک معلوم نہیں ہوسکی کہ شرارتی لڑکے کون تھے اور آیا قانون نافذ کرنے والے ادارے انہیں گرفتار کرنے میں کامیاب ہوسکے ہیں یا نہیں۔

وقتی تفریح اور شرارت کے لیے کسی کا مالی نقصان کرنا مناسب نہیں اور اگر کسی حرکت سے جانی نقصان کا اندیشہ ہو تو اس سے پرہیز ناگزیر ہے۔ اس واقعے کی ویڈیو ذیل میں ملاحظہ کریں:

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.