پاکستان میں تیار شدہ گاڑیاں بہت سستی ہیں: منیر بانا
لوڈز لمیٹڈ کے سربراہ منیرکریم بانا نے انگریزی روزنامہ بزنس ریکارڈر کو انٹرویو دیتے ہوئے حیران کن دعوی کیا ہے کہ پاکستان میں مقامی طور پر تیار شدہ گاڑیوں کی قیمتیں دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب پاکستان میں گاڑیاں بنانے والے اداروں نے چند روز قبل ہی اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کیا ہے۔
منیر کریم بانا نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ دنیا بھر میں صرف 35 ممالک گاڑیاں تیار کرتے ہیں اور اگر ڈالرز کی قیمتوں میں فرق اور تمام ٹیکسز کو ایک طرف رکھ کر موازنہ کیا جائے تو ہمارے ملک میں بننے والی گاڑیاں سب سے سستی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں گاڑیوں کے شعبہ پر بہت زیادہ ٹیکسز عائد ہیں اور گاڑیوں کی فروخت سے جتنی بھی آمدن ہوتی ہے، اس کا بڑا حصہ حکومت کے خزانے میں چلا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی مسلسل گرتی قدر بھی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کا ایک اہم سبب ہے۔
لوڈز لمیٹڈ کے سربراہ نے کہا کہ اس وقت مقامی آٹو انڈسٹری تقریبا ستر فیصد تک خود کفیل ہو چکی ہے جو کہ خوش آئندہ بات ہے۔ یہ قابل ذکر کامیابی حکومت کی جانب سے آٹوپالیسی میں ڈیوٹی پر رعایت سے ممکن ہو پائی ہے جس سے زر مبادلہ کے ذخائر محفوظ بنانے اور مقامی اداروں کو فروغ دینے میں مدد ملی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی کار ساز اداروں کو سالانہ پیداواری حجم بڑھانے کی اشد ضرورت ہے کیوں کہ اسی سے ملک میں گاڑیوں کی تیاری کو فروغ ملے گا اور قیمتوں میں کمی لائی جا سکے گی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ لوڈز لمیٹڈ بہت جلد بن قاسم انڈسٹریل پارک، کراچی میں الائے ویلز تیار کرنے کے کا کارخانہ لگانے جا رہی ہے۔ یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلی اور اہم پیش کش ہو گی۔
کیا آپ منیر کریم بانا کی بات سے متفق ہیں؟ بذریعہ تبصرہ ہمیں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کیجیے۔