نئی BMW 1 سیریز!

0 234

اس میں تو کوئی شبہ ہی نہیں کہ 1 سیریز گاڑیوں کی دنیا میں BMW کی متعارف کردہ مشہور ترین چھوٹی گاڑیوں میں سے ایک ہے۔ نئے ماڈل سے سب کی توقعات بہت زیادہ ہیں اور یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ BMW نے ہمیں مایوس نہیں کیا۔ 1 سیریز ان چند گاڑیوں میں سےایک ہے جو عیش، آرام اور کارکردگی کا زبردست امتزاج پیش کرتی ہے۔ یہی کامیاب حکمت عملی اسے تاریخ میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی BMW گاڑیوں میں سے ایک بناتی ہے، اور یہ گاڑی اِس وقت اپنے شعبے کی بہترین گاڑیوں میں سے ایک بھی کہی جا سکتی ہے۔

نئی BMW 1 سیریز چند نمایاں بہتریوں کے ساتھ متعارف کروائی گئی۔ گرِلزکےڈیزائن سے لے کر ریئر ویل ڈرائیو سے فرنٹ ویل ڈرائیو کی جانب متنازع منتقلی تک کی گئیں۔ نئی BMW پہلے سے زیادہ بڑی کڈنی گرِلز رکھتی ہیں اور بڑی گاڑیوں کی طرح درمیان میں ملنے والی کڈنیز رکھتی ہے۔ M135i ایک جالی دار پیٹرن کے ساتھ انوکھے سرمئی رنگ میں کِڈنی گرِل ڈیزائن کی حامل ہے جو روایتی بارز کی جگہ لیتی ہیں اور گاڑی کے نئے چہرےکو نمایاں کرنے میں مدد دیتی ہیں جبکہ نئی ترچھی ہیڈلائٹس اس کا نیا چہرہ مکمل کرتی ہیں کہ جنہیں آپ مکمل LED’s سے بھی لیس کر سکتے ہیں۔ پیچھے اسپائلر روایتی ماڈل کے مقابلے میں زیادہ لمبا ہے اور ذرا سا اوپر کی جانب ہے جو BMW کے کہنے کے مطابق ایروڈائنامکس میں مدد دیتا ہے۔ ریئر ویل ڈرائیو سے فرنٹ ویل ڈرائیو کی جانب بڑی منتقلی نے اس کو گزشتہ ماڈل کے مقابلے میں چھوٹا کردیا ہے جبکہ اندر گنجائش بھی کافی ہے۔ اس لیے لوگوں کو یہ شکایت نہیں ہوگی کہ انٹیریئرز زبردستی گھسیڑے گئے ہیں۔ ریئر ویل ڈرائیو کا مطلب گاڑی کے اندر کے حصے پر زیادہ توجہ بھی ہے؛اس میں اوپر اور دائیں بائیں زیادہ گنجائش ہے۔

اسٹینڈرڈ کے طور پر نئی 1 سیریز میں ڈیش بورڈ پر 9 انچ کی اسکرین ہے جسے اگر آپ چاہیں تو اشاروں کے ذریعے بھی کنٹرول کر سکتے ہیں۔ تمام BMW ماڈلز کی طرح جدید ترین 1 سیریز بھی ڈرائیور کے لیے مختلف اقسام کی معاون اور ٹیک سہولیات سے مزین ہوگی۔ نئی گاڑی BMW کے انٹیلی جنٹ پرسنل اسسٹنٹ کے ساتھ آتی ہے جو ایپل کے سِری کے طرح کام کرتا ہے اور آپ اسے “Hi, BMW” کہہ کر ایکٹیویٹ کر سکتے ہیں۔ نیا پارکنگ اور ٹریفک جام اسسٹ بھی موجود ہے جو کسی تنگ جگہ پر گاڑی پھنسنے کی صورت میں گاڑی کو خود ریورس کر لیتا ہے۔ متاثر کُن ہے نا؟

کمپنی کے مطابق BMW انجینئرز نے گاڑی کے فرنٹ ویل ڈرائیو کو بنانے میں پانچ سال لگائے ہیں تاکہ یہ بیشتر فرنٹ ویل ڈرائیو گاڑیوں سے بہتر چلے۔ انہوں نے contiguous wheel slip limitation بھی لگائی ہے جو گاڑی کے ٹریکشن کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔

نئی BMW پٹرول اور ڈیزل سے چلنے والے انجن کی وسیع رینج کے ساتھ دستیاب ہوگی کہ جو پہلے ہی مِنی کوپر اور 2 سیریز ایکٹو ٹؤرر میں دستیاب ہیں۔ تھری-سلنڈر 1.5 لیٹر ٹربو پٹرول بھی ہے کہ جو صرف 8.5 سیکنڈز میں 0 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پکڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے جو طوفانی رفتار تو نہیں ہے لیکن پھر بھی زیادہ تر لوگوں کے لیے اچھی ہے۔ دریں اثناء، آپ 1.5 لیٹر 3-سلنڈر ڈیزل بھی لے سکتے ہیں کہ جو فی گیلن 70 میل تک یا یا 2-لیٹر ڈیزل جو فی گیلن تقریباً 65 میل تک جانی چاہیے جبکہ زیادہ طاقتور آل-ویل-ڈرائیو ورژن x120 بھی BMW کے مطابق فی گیلن 60 میل تک جائے گی۔ بلاشبہ مینوئل اور آٹومیٹک دونوں گیئربکس بھی 1 سیریز کے ہر ویریئنٹ میں دستیاب ہیں۔

پہلا ماڈل ممکنہ طور پر رواں سال کے آخر تک آنا متوقع ہے، جو تقریباً 25,000 ڈالرز سے شروع ہوگا اور ڈیزل ورژن کی قیمت چند ہزار ڈالرز زیادہ ہوگی۔ 1 سیریز اپنے ہیچ بیک اسٹائل کی وجہ سے پاکستان میں کوئی خاص مقبول نہیں ہے اور پچھلے ماڈلز اتنے کشادہ بھی نہیں تھے لیکن دیکھتے ہیں کہ یہ ورژن کوئی اچھا مقام حاصل کرتا ہے یا نہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

Join WhatsApp Channel