گاڑیوں کی رجسٹریشن پر نئے اسمارٹ کارڈ کا اجرا شروع ہوگیا
بالآخر وہ زمانہ چلا گیا کہ جب گاڑیوں کی رجسٹریشن پر کاغذی کتاب جاری کی جاتی تھی۔ اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ نے تمام نئی اور پرانی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر اسمارٹ کارڈ جاری کرنا شروع کردیے ہیں۔ رواں سال کے اوائل میں شروع ہونے والے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے دس ماہ کا عرصہ لگا۔ اس ضمن میں نادرا نے متعلقہ ادارے کو بھرپور مدد فراہم کی ۔ادارے کے ڈپٹی کمشنر جناب مشاق احمد نے کہا کہ یہ تاریخ میں پہلی بار کتابی رجسٹریشن کی جگہ جدید طرز کے اسمارٹ کارڈ نے لی ہے۔
کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی جدید شکل جسے اسمارٹ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کہاجاتا ہے کی طرح گاڑیوں کی رجسٹریشن پر جاری کیے جانے والے کارڈ میں بھی مائیکرو چِپ لگائی گئی ہے۔ اس پر گاڑی اور اس کے مالک کوائف کا خلاصہ بھی درج ہیں۔ کارڈ میں موجود چِپ کے اندر گاڑی کی تمام معلومات اول تا آخر محفوظ ہیں جنہیں بوقت ضرورت استعمال جاسکتا ہے۔
کتابی رجسٹریشن رکھنے والے گاڑی کے مالکان چاہیں تو وہ اپنا اسمارٹ کارڈ 1450 روپے میں بنوا سکتے ہیں۔ کارڈ کے ساتھ ایک اسٹیکر بھی فراہم کیا جارہا ہے جس پر گاڑی کا رجسٹریشن نمبر اور تاریخ درج ہے۔ یہ اسٹیکر گاڑی کے اگلے شیشے پر چسپان کرنا لازم ہے۔ یاد رہے کہ اس وقت اسلام آباد کے ایکسائز ڈپارٹمنٹ یں ساڑھے 8 لاکھ گاڑیوں کا اندراج ہے۔
اس نئے نظام کو لاگو کرنے کا مقصد گاڑیوں کی چوری، غیر قانونی منتقلی اور جعل سازوں سے بنوائے گئے کاغذات کا تدارک کرنا ہے۔ نئی نیا نظام صرف نام ہی نہیں بلکہ کام میں بھی اسمارٹ ہے کہ جس کا متبادل بنانا ممکن نہیں۔ ہر گاڑی کی خریداری اور فروخت کے بعد نیا کارڈ حاصل کرنا ضروری ہے۔ کارڈ کھو جانے کی صورت میں فوری طور پر بلاک کرنے اور نیا کارڈ جاری کرنا بھی نہایت آسان ہے اور یہ بالکل ویسے ہی جیسے موبائل فون کے لیے سم حاصل کی جاتی ہے۔
یہ توآنے والا وقت ہی بتائے گا کہ جدید کارڈ پیش کیے جانے کے بعد عام صارف کو کس حد تک سہولت حاصل ہوتی ہے البتہ یقینی امر ہے کہ اس سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بہت سے فوائد حاصل ہوسکیں گے۔