وزیر اعظم عمران خان نے عوام کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ایکسائز ڈپارٹمنٹ اسلام آباد کو آن لائن وہیکل رجسٹریشن سسٹم متعارف کروانے کا حکم دیا ہے۔
میڈیا پر آنے والی خبروں کے مطابق وزیر اعظم نے اسلام آباد ایکسائز کو ایسا طریق کار لانچ کرنے کا حکم دیا ہے جس میں آن لائن سسٹم کے ذریعے گاڑی کی رجسٹریشن شامل ہو۔ اس وقت گاڑیاں رجسٹریشن فارم پُر کرکے رجسٹریشن فیس کے ساتھ متعلقہ ایکسائز ڈپارٹمنٹ میں جمع کروا کر رجسٹرڈ ہوتی ہیں۔ یہ طریقہ اب مؤثر نہیں رہا کیونکہ چند ڈیلرز ایکسائز دفتر کے باہر طویل قطاروں میں کھڑے نہ ہونے والوں سے اضافی فیس لے کر ان کی جانب سے گاڑیاں رجسٹر کروا لیتے ہیں۔ اس حوالے سے پاکستان سٹیزن پورٹل پر کئی شکایات موصول ہوئیں کہ جس کا نتیجہ وزیر اعظم کی جانب سے آن لائن پورٹل متعارف کروانے کے فیصلے کی صورت میں نکلا ہے۔
وزارت داخلہ نے 90 دن کے اندر وزیر اعظم ہاؤس میں تکمیل کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس میں ٹوکن ٹیکس ادائیگی کے لیے ایک آن لائن سسٹم بنانے کے لیے متعلقہ افراد کو احکامات بھی شامل تھے۔ گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے آن لائن سسٹم میں آن لائن رجسٹریشن فارم پُر کرنا شامل ہوگا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق نیشنل بینک آف پاکستان کی تمام شاخوں کو گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس جمع کرنے کے عمل کی ہدایت بھی کردی گئی ہیں۔ مزید یہ کہ سرکلر میں معذور افراد کے لیے خاص کاؤنٹر قائم کرنے کی ہدایات بھی شامل ہیں۔ عمران خان چاہتے ہیں کہ حکام آن لائن وہیکل رجسٹریشن سسٹم کے لیے شعور و آگہی پھیلانے کی مہم چلائیں۔
نیا سسٹم تبھی کامیاب ہوگا جب لوگ اس کو استعمال کرنے کے فوائد سمجھیں گے۔ عوام کو گرمیوں کی چلچلاتی دھوپ میں طویل قطاروں میں انتظار کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی کیونکہ یہ سسٹم انہیں گھر بیٹھے رجسٹریشن فارم بھرنے کی سہولت دے گا۔ اوور چارجنگ کے مسائل بھی بالآخر اپنے اختتام کو پہنچیں گے۔ ڈیلر مافیا اب عوام کو لوٹ نہیں سکے گی اور آن لائن سسٹم اس پورے عمل کو شفاف بنانے کی جانب بھی ایک بڑا قدم ہوگا۔ گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹیکس بریک ڈاؤن اسٹرکچر کے حوالے سے تمام معلومات بھی آن لائن دستیاب ہوگی۔ بلاشبہ پاکستان سٹیزن پورٹل پر عوام کے پیش کردہ مسائل پر غور کرنے اور ان کے حل کی جانب قدم بڑھانے پر تو سراہا جانا چاہیے۔
اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے اور مزید خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔