حکومت کی جانب سے نان-فائلرز پر لگائی گئی اِس پابندی کہ وہ نئی گاڑیاں خرید نہیں سکتے اور نہ ہی بُک کروا سکتے ہیں، کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن داخل کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ پٹیشن آئینی بنیادوں پر پیش کی گئی ہے یعنی یہ پابندی عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہے۔ اعلیٰ عدلیہ نے پٹیشن کو قبول کرلیا ہے اور حکومت اور متعلقہ محکموں، مثلاً وزارت قانون اور FBR کو اس حوالے سے اپنے جوابات پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
پٹیشن کہتی ہے کہ
“حکومتِ پاکستان نے فائنانس ایکٹ، 2018ء کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس، 2001ء میں نیا سیکشن 227C شامل کیا اور یوں نان-فائلرز کے جائیداد (گھر یا پلاٹ) اور نئی گاڑی خریدنے یا حاصل کرنے پر پابندی لگا دی، یہ ترمیم اور انکم ٹیکس آرڈیننس میں شامل کی گئی نئی شق 227C درحقیقت قانونی اختیارات سے باہر ہے اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے بالخصوص آئین کی دفعہ 8 اور 23 کی اور انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کی شق 114، 115، 234، 236C، 236K اور 236W سے بھی متضاد اور برخلاف ہیں۔”
رِٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ “متنازع احکام کے باعث صنعت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا، بالخصوص آٹوموبائل انڈسٹری کو کہ جس کی فروخت میں 40 فیصد کمی آئی، جبکہ آٹوموبائل انڈسٹری سے منسلک دیگر صنعتیں بھی متاثر ہوئیں۔”
“مُلک کو ‘فائلر’ یا ‘نان-فائلر’ کے مسئلے کا سامنا نہیں؛ اس کا مقابلہ ٹیکس فرار کے مسائل سے ہے۔ FBR کو اپنا کردار ہوشیار سے اور مؤثر انداز میں ادا کرنا چاہیے،” رِٹ میں مزید کہا گیا۔
مدّعا علیہ کو 11 فروری 2019ء تک جواب داخل کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ نان-فائلرز کو گاڑیاں خریدنے سے روکنے کے خلاف کوئی پٹیشن درج کی گئی ہو، ایک مقامی کار ڈیلر پہلے ہی اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایسی ہی پٹیشن دائر کر چکے ہیں۔
درخواست کنندہ کے وکیل نے کہا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 227A اور B میں فائنانس بل کے ذریعے ملک کے آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ نان-فائلرز کو گاڑیاں خریدنے سے روکنا غیر آئینی ہے اور پارلیمنٹ عوامی رائے کے خلاف ایسا قانون نہیں بنا سکتی، انہوں نے مزید کہا۔
پاکستان مسلم لیگ ن نے نان-فائلرز کے گاڑیاں خریدنے پر پابندی لگائی تھی جسے بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کی حکوم نے ختم کردیا تھا، البتہ 3 اکتوبر 2018ء کو قومی اسمبلی نے ترمیم شدہ فائنانس بل منظور کیا جس کے تحت نان-فائلرز پر ایک مرتبہ پھر پابندی لگا دی گئی ہے۔ لیکن اب بھی کچھ استثناء ہیں جیسا کہ بیرونِ ملک مقیم نان-فائلرز گاڑی خرید سکتے ہیں اور ملک میں موجود نان-فائلرز بھی 200cc سے کم انجن گنجائش رکھنے والی گاڑیاں خرید سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے PakWheels.com پر آتے رہیے۔