کراچی میں آن لائن ٹیکسی سروسز کو استعمال کرتے ہوئے عوام کو لوٹنے والے چار افراد کے ایک گینگ کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
چار افراد کا یہ گینگ بنیادی طور پر مسافر عورتوں کو نشانہ بناتا تھا۔ وہ جعلی آن لائن پروفائلز بنانے کے لیے لوگوں کے شناختی کارڈز کا بھی استعمال کرتا تھا۔ مجرم جعلی لائسنس تیار کرنے اور نادرا ڈیٹابیس کو نشانہ بنانے کے لیے ایڈیٹنگ سافٹویئر بھی استعمال کرتا تھا۔ مسافروں سے موبائل فون اور زیورات لوٹنے میں بھی بدنام ہے۔
گینگ کے چار اراکین میں سے ایک پرائیوٹ آن لائن ٹیکسی سروس کی ایک فرنچائز کا مالک ہے۔ ملزمان ڈرائیور کی آن لائن شناخت کو تبدیل کرنے میں بھی شامل تھے۔
گینگ کو لوگوں کو ہراساں کرنے، غیر قانونی ہتھیار رکھنے اور شناخت چوری کرنے سمیت متعدد بڑے الزامات کا سامنا ہے۔ گینگ اراکین میں سے ایک کے ٹارگٹ کلرز اور غنڈوں کے ساتھ تعلقات ہیں جو پولیس کی کئی مطلوبہ فہرستوں میں شامل ہیں۔
آن لائن ٹیکسی سروسز ملک میں بہت مقبول ہو رہی ہیں اور کراچی اور لاہور جیسے شہروں میں عوام کی بڑھتی ہوئی تعداد ان کا استعمال کر رہی ہے۔ جرائم کو روکنا اور مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانا پنجاب اور سندھ میں پولیس جیسے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے اہم معاملہ بن چکا ہے۔
چار افراد کے اس گینگ کی گرفتاری آن لائن ٹیکسی سروس کے ذریعے کیے گئے جرائم کی روک تھام کے لیے آگے کی جانب اٹھایا گیا ایک مثبت قدم ہے۔ ا سے معیشت کے اس ابھرتے ہوئے شعبے کو تحفظ حاصل ہوگا۔
ہماری طرف سے اتنا ہی، اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔