2016اور17کے شروعاتی گیارہ مہینوں میں،گزشتہ مالی سال کی نسبت گاڑیوں اور جیپوں کی پروڈکشن میں چھ اعشاریہ اٹھائیس فیصد تک اضافہ دیکھنے ہیں آیا ہے۔
رواں مالی سال 2017اور 16میں ایک لاکھ اٹھتر ہزار نو سو چوالیس گاڑیاں اور جیپیں بنائیں گئیں جبکہ گزشتہ سال 2015اور16میں مینوفیکچرڈیونٹس کی تعداد ایک لاکھ اڑسٹھ ہزار تین سو تریسٹھ تھی۔اسی حوالے سے اگر موٹر سائیکلوں کی بات کی جائے تو ان کی پروڈکشن گزشتہ سال کی نسبت اکیس اعشاریہ پچاسی فیصدتک بڑھی ہے۔
جولائی سے مئی (2015\16) میں اٹھارہ لاکھ تریاسی ہزار دو سو اٹھانوے موٹر ساکلیں پروڈیوس کی گئیں جبکہ جولائی سے مئی (2016\17) میں موٹر سائیکلوں کی یہ تعداد بائیس لاکھ چورانوے ہزار سات سو آٹھ تک جا پہنچی۔یہ اعدادر شمار (پی بی ایس)پاکستان بیورو آف سٹیٹکس سے اخذ کیئے گئے ہیں۔
رواں مالی سال میں گزشتہ سال کے مقابلے بسوں کی پروڈکشن میں چار اعشاریہ تریانوے فیصد جبکہ ٹرکوں کی پروڈکشن میں چالیس اعشاریہ چھبیس فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔جولائی سے مئی (2015\16) میں بسوں کی پروڈکشن نو سو چورانوے یونٹ تھی جبکہ جولائی سے مئی (2016\17) میں یہ تعداد ایک ہزارتینتالیس تک جا پہنچی۔اسی طرح ٹرکوں کی پروڈکشن جولائی سے مئی (2015\16) میں پانچ ہزار پینسٹھ یونٹس تھی جبکہ جولائی سے مئی (2016\17) میں یہ تعدادبڑھ کر سات ہزار ایک سو چودہ یونٹس ہو گئی۔
ٹریکٹروں کی پروڈکشن پچھلے سال کے مقابلے انسٹھ اعشاریہ پینسٹھ فیصد تک بڑھی اس کے یونٹس پچاس ہزار اننچاس رہے جبکہ جولائی سے مئی (2015\16)میں ان کی تعداد اکتیس ہزار تین سو پچاس تھی۔
اسی طرح اگر ہم دوسری جانب جائزہ لیں تو کمرشل سواریوں کی پروڈکشن خاطر خواہ نیچے گِری اوران میں اکتیس اعشاریہ تریاسی فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی،گزشتہ مالی سال میں ان کے یونٹس کی تعداد تینتیس ہزار چھ سو بتیس تھی جبکہ رواں سال میں یہ تعداد بائیس ہزار نو سو ستائیس تک آ گئی۔
مئی 2016میں پندرہ ہزار ایک سو اکسٹھ گاڑیاں بن رہی تھیں جبکہ مئی 2017میں اٹھارہ ہزار چورانوے گاڑیاں بنیں۔بالکل ایسے ہی گزشتہ برس مئی میں ٹرکوں کے پانچ سوستاسی یونٹ پروڈیوس ہو رہے تھے جبکہ اس سال مئی تک یہ آٹھ سو انسٹھ یونٹس تک پہنچے۔ ٹریکٹروں کے یونٹس پچھلے سال مئی میں چار ہزار سات سو پینتیس تھے جبکہ اس سال یہ پانچ ہزار سات سو چھیالیس تک آگئے ہیں۔
بالکل اسی دوران بسوں کی پراڈکشن چونتیس اعشاریہ چورانوے فیصد کے ساتھ مندی کا شکار ہو ئی،مئی 2016 میں ان کے یونٹس کی تعداد ایک سو اٹھائیس تھی جو اسی سا ل مئی میں صرف بیاسی رہ گئے۔
اس تمام تر جائزے کے اعتبار سے گزشتہ مالی سال کے لحاظ سے رواں سال انڈسٹری پانچ اعشاریہ انہتر فیصد تک اوپر گئی۔اور مئی 2016سے مئی 2017تک انڈسٹری ڈویلپمنٹ چھ اعشاریہ تین فیصد تک بڑھی۔
(بشکریہ: پاکستان بیورو آف سٹیٹکس اینڈ ریسرچ سنائپرز
-
استعمال شدہ گاڑیاں
-
-
نئی گاڑیاں
-
-
موٹرسائیکلیں
-
-
آٹوپارٹس
- ویڈیوز
- فورمز
- بلاگ
-
مزید
-
-
دلچسپ سواریاں
اراکین کی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں
-
گاڑی درآمد کریں
اپنی پسندیدہ گاڑی درآمد کریں
-
گاڑی کا بیمہ کروائیں
گاڑی کا بیمہ کروائیں
-
کار فنانس
دستیاب پیکجز دیکھیں اور قرضے کی درخواست دیں
-
MTMIS پاکستان
گاڑی کی آن لائن تصدیق
-
DLIMS پاکستان
ڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق
-
موجودہ ایندھن کی قیمتیں
پیٹرول، ڈیزل اور سی این جی کی تازہ ترین قیمت چیک کریں۔
-
دلچسپ سواریاں
-
- اشتہار لگائیں
ٹرینڈنگ
- پاکستان میں اپنی بالکل نئی گاڑی کا پاک ویلز کے ساتھ معائنہ کیوں ضروری ہے؟
- لاہور کے مشہور مال میں گاڑیوں کے اخراج کی جانچ کی سہولت دستیاب ہے
- حکومت نے 5 سال پرانی گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی منظوری دے دی
- پاکستان میں 2030 تک 30 فیصد گاڑیاں الیکٹرک ہوں گی
- ایران میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی 6 کاریں
- پاکستان میں نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی 30-2025 لانچ
- پاک ویلز انسپیکشن کراؤ، 5 لیٹر مفت پٹرول پاؤ
- سوزوکی سوئفٹ GLX CVT: پاکستان میں 5 سال کی ملکیت کا مکمل خرچ
- کیا سٹونک EX بمقابلہ سوزوکی سوئفٹ GLX CVT
- مئی 2025 میں کار فنانسنگ 271 ارب روپے تک پہنچ گئی
Hanan is an avid auto enthusiast with a flair for writing and playing games. He loves traveling, deciphering political maneuvering and exploring the realms of coding & graphic designing.
پچھلی پوسٹ
پاک ویلز ڈاٹ کام سے بغیر اجازت کسی بھی قسم کا مواد نقل کرنا ممنوع ہے۔