پنجاب بھر میں سی این جی سلنڈرز کے معائنے کے لیے ورکشاپس قائم کی جائیں گی

0 200

پچھلے کئی سالوںسے گاڑیوں کے سی این جی سلنڈرز چیک کرنے کے حوالے سے سنگین غفلت برتی گئی ہے کہ جس کا نتیجہ کئی خطرناک حادثات اور کئی لوگوں کو پہنچنے والے نقصان کی صورت میں نکلا ہے۔ 

اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن (APCNGA) نے صوبہ پنجاب کے منتخب شدہ سی این جی اسٹیشنوں پر گیس کِٹ کی انسٹالیشن کے ساتھ ساتھ اُس کی ٹیسٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ 

چیئرمین APCNGA غیاث الدین پراچہ نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ کوئی سی این جی سلنڈر کسی گاڑی میں پھٹنے کے قابل نہیں ہوتا۔ اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی این جی ہوا سے ہلکی ہوتی ہے اور گیس اوپر کی جانب اٹھتی ہے کیونکہ دیگر گیسیں زیادہ دباؤ رکھتی ہیں۔ سی این جی گیس جل سکتی ہے، لیکن سلنڈر کبھی نہیں پھٹے گا۔ 

انہوں نے مزید کارآمد معلومات دیتے ہوئے کہا کہ عوام اپنی سی این جی کِٹ کی مرمت نہیں کروا سکتے کیونکہ حکومت کی جانب سے سی این جی پر پابندی لگانے کی وجہ سے کئی اسٹیشنوں نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔ اس لیے عوام نے ایل پی جی کا رُخ کیا، جس میں پھٹنے کا خطرہ کہیں زیادہ ہے۔ ستمبر 2018ء سے ستمبر 2019ء کے درمیان کے ایمرجنسی ہیلپ لائن سروسز کے اعداد و شمار کے مطابق ایل پی جی سلنڈر کے پھٹنے کی شرح 9,069 کی حیران کُن سطح پر ہے، جبکہ سی این جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات 1,033 ہیں۔ 

یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایل پی جی سلنڈرز سی این جی سے کہیں زیادہ مرتبہ پھٹے ہیں۔ انہوں نے انکشاف بھی کیا کہ وہ ہائیڈروکاربن ڈیولپمنٹ انسٹیٹیوٹ پاکستان (HDIP) کی جانب سے ورکشاپس قائم کرنے کی اجازت کا انتظار کر رہے ہیں۔ 

واضح رہے کہ سی این جی سلنڈرز کی جانچ کے لیے متعدد ورکشاپس پہلے ہی بن چکی ہیں۔ ہماری طرف سے اتنا ہی، اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

Join WhatsApp Channel