جب سے حکومت نے آٹو پالیسی 2016-21ء جاری کی ہے، کئی مقامی و غیر ملکی گاڑیاں بنانے والے ادارے ملک میں نئے کارخانے لگانے کے لیے پر تول رہے ہیں، اور کچھ نے تو اس کام کا آغاز بھی کردیا ہے۔ گزشتہ سال دسمبر میں ہیونڈائی نشاط موٹرز نے فیصل آباد میں اپنے کارخانے کی سنگ بنیاد رکھی تھی۔ اور اب سوشل میڈیا اور مقامی ذرائع ابلاغ کے اداروں پر یہ خبریں بہت زیادہ گردش کر رہی ہیں، جن کے مطابق، رینالٹ (رینو) نے فیصل آباد میں اپنا کارخانہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مقررہ وقت پر زمین مختص نہ کیے جانے کی وجہ سے ادارے نے کراچی کے بجائے فیصل آباد میں کارخانہ لگانے کا فیصلہ کیا۔ مزید برآں، فریقین نے اس حوالے سے ابتدائی معاہدے پر دستخط بھی کردیے ہیں۔ حکومت پنجاب گاڑیاں بنانے والے فرانسیسی ادارے کو اپنے صوبے میں کارخانہ لگانے کے لیے سستی زمین پیش کررہی ہے۔
گزشتہ سال نومبر میں الفطیم کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے اور جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ فریقین کراچی میں ایک نیا کارخانہ تعمیر کریں گے۔ البتہ اب یہ واضح ہے کہ ایسا نہیں ہونے جا رہا۔
یاد رہے کہ کئی میڈیا اداروں نے خبریں دی ہیں کہ ادارہ SUV کے شعبے کو گرفت میں لینے کے لیے اپنی مشہور زمانہ ڈسٹر SUV مقامی مارکیٹ میں جاری کرے گا، اب تک اس حوالے سے متعلقہ اداروں کی جانب سے کوئی تصدیق نہیں مل سکی۔
رینو کے علاوہ کیا (Kia ) موٹرز بھی پاکستان میں اپنی گاڑیاں پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔ توقع ہے کہ گاڑیاں بنانے والا عظیم کوریئن ادارہ چار نئی گاڑیاں پیش کرے گا۔ امید ہے ایسا ہی ہوگا۔
اس بارے میں اپنی رائے سے ہمیں ضرور آگاہ کیجیے۔