-
استعمال شدہ گاڑیاں
-
-
نئی گاڑیاں
-
-
موٹرسائیکلیں
-
-
آٹوپارٹس
- ویڈیوز
- فورمز
- بلاگ
-
مزید
-
-
دلچسپ سواریاں
اراکین کی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں
-
گاڑی درآمد کریں
اپنی پسندیدہ گاڑی درآمد کریں
-
گاڑی کا بیمہ کروائیں
گاڑی کا بیمہ کروائیں
-
کار فنانس
دستیاب پیکجز دیکھیں اور قرضے کی درخواست دیں
-
MTMIS پاکستان
گاڑی کی آن لائن تصدیق
-
DLIMS پاکستان
ڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق
-
موجودہ ایندھن کی قیمتیں
پیٹرول، ڈیزل اور سی این جی کی تازہ ترین قیمت چیک کریں۔
-
دلچسپ سواریاں
-
- اشتہار لگائیں
ٹرینڈنگ
- مشرق وسطیٰ میں کشیدگی: حکومت کا پٹرول کی ہنگامی درآمد کا فیصلہ
- پنجاب میں 2,000 الیکٹرک بس چارجنگ سٹیشنز کا قیام: ماحولیات دوست ٹرانسپورٹ کی جانب ایک بڑا قدم
- پاکستان میں اپنی بالکل نئی گاڑی کا پاک ویلز کے ساتھ معائنہ کیوں ضروری ہے؟
- لاہور کے مشہور مال میں گاڑیوں کے اخراج کی جانچ کی سہولت دستیاب ہے
- حکومت نے 5 سال پرانی گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی منظوری دے دی
- پاکستان میں 2030 تک 30 فیصد گاڑیاں الیکٹرک ہوں گی
- ایران میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی 6 کاریں
- پاکستان میں نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی 30-2025 لانچ
- پاک ویلز انسپیکشن کراؤ، 5 لیٹر مفت پٹرول پاؤ
- سوزوکی سوئفٹ GLX CVT: پاکستان میں 5 سال کی ملکیت کا مکمل خرچ
پنجاب ایمر جنسی سروس (ریسکیو 1122)نے واضح کیا ہے کہ وہ تریاسی پرانی ایمبولینسزجن کو ناکارہ ثابت کر دےا گیا ہے کہ وہ اےمرجنسی کی صورت میں پھرتی نہیں دکھا سکتیں کی بولی لگوانے کی تیاریاں کر رہی ہے۔بولی لگائی جانیوالی ایمبولینسز میں سڑسٹھ ٹویوٹا ہائی ایس اور سولہ مرسیڈیذ سپرنٹرز شامل ہیں۔یہ تمام عمل پنجاب منسٹر فار ایکسائیز ٹیکسیشن میاں مجتبیٰ شجاع الرحمٰن اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری سروسز اینڈ جرنل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ شمائل احمد خواجہ کی زیرِسرپرستی میں سر انجام ہو گا۔
بولی کا یہ عمل ڈپٹی سیکرٹری آف فائینینس اور ڈپٹی سیکرٹری آف ایس اینڈ جی اے ڈی کے توسط سے ہو گا۔
ذرائع کے مطابق ریسکیو 1122 کے ترجمان سجاد حسین کا کہنا ہے کہ یہ ایمبولینسز پنجاب حکرمت کی جانب سے تریاسی گاڑیاں ملنے کے بعد بولی کے لئے پیش کی جائیں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پہلے ہی پانچ سو ایمبولینسز مہیا کر چکی ہے۔اور تو اور 2018کے آخر میںتین سو نئی بسیں پنجاب کی مختلف تحصیلوں میں بھی تقسیم کی جائیں گی۔
پاک ویلز ڈاٹ کام سے بغیر اجازت کسی بھی قسم کا مواد نقل کرنا ممنوع ہے۔